30 اکتوبر، 2015، 10:49 PM

ہندوستان میں مختلف گروپوں کا ملک میں آزادی بیان پر پابندی کے خلاف سخت تشویش کا اظہار

ہندوستان میں مختلف گروپوں کا ملک میں آزادی بیان پر پابندی کے خلاف سخت تشویش کا اظہار

ہندوستان کے تقریبا ایک سو سائنسدانوں اور علمی شخصیات نے ، دانشوروں، ادیبوں، فنکاروں اور قلمکاروں پر حکومت کے بڑھتے ہوئے دباؤ پر سخت تشویش ظاہر کی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ہندوستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستان کے تقریبا ایک سو سائنسدانوں اور علمی شخصیات نے ، دانشوروں، ادیبوں، فنکاروں اور قلمکاروں پر حکومت کے بڑھتے ہوئے دباؤ پر سخت تشویش ظاہر کی ہے۔ ہندوستان کی تقریبا ایک سو سائنسی، علمی اور ادبی شخصیات نے جمعے کو روز ایک مشترکہ بیان جاری کرکے آزادی اظہار کو محدود کئے جانے پر سخت اعتراض کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ملک میں عدم تحمل اور مفکرین نیز دانشوروں پر حملوں میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوچکا ہے۔ اس مشترکہ بیان پر دستخط کرنے والوں میں ہندوستان کے معروف سائنسداں اور ادیب جیسے ساہتیہ اکیڈمی کے سابق ڈائریکٹر، ہندوستان کے اٹامک انرجی آرگنائزیشن کے سابق چیئر مین اور سینٹر فار مالیکیولر اینڈ جنیٹک سائنس کے سابق ڈائریکٹر شامل ہیں۔ واضح ہے کہ ہندوستان میں ایک ادیب اور مفکر پر انتہا پسند ہندوؤں کے قاتلانہ حملے کے بعد ہندوستان کے تیئس سے زیادہ ادیب اور قلمکار آزادی اظہار محدود کئے جانے کے خلاف بطور احتجاج ملک کا معروف ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ واپس کرچکے ہیں۔ ساہتیہ اکیڈمی انیس سو چون میں قائم کی گئی تھی اور ہندوستان کی ادبی دنیا میں ساہتیہ ایوارڈ کو کافی اہمیت حاصل رہی ہے۔

News ID 1859225

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha