2 ستمبر، 2013، 12:11 AM

شام

ایرانی پارلیمان کےوفد کی بشار اسد سے ملاقات/شام قوی اور مضبوط ملک

ایرانی پارلیمان کےوفد کی بشار اسد سے ملاقات/شام قوی اور مضبوط ملک

مہر نیوز/2ستمبر/2013ء: اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیٹی کے سربراہ کی قیادت میں ایرانی وفد نے شام کے صدر بشار اسد کے ساتھ دمشق میں ملاقات اور گفتگو کی، ایرانی وفد نےشام کےاسپتال میں کیمیائی ہتھیاروں کے زخمی افراد کی بھی عیادت کی۔

مہر خبررساں ایجنسی نے سانا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیٹی کے سربراہ علاء الدین جروجردی کی قیادت میں ایرانی وفد نے شام کے صدر بشار اسد کے ساتھ دمشق میں ملاقات اور گفتگو کی، ایرانی وفد نےاسپتال میں کیمیائی ہتھیاروں کے زخمیوں کی بھی عیادت کی۔

اس ملاقات میں شام کے صدر بشار اسد نے کہا کہ شامی قوم اور فوج غیر ملکی حملہ آوروں کا بھر پور مقابلہ کرنے اور اپنے ملک کا دفاع کرنے کے لئے آمادہ ہے بشار اسد نے کہا کہ شام دو برسوں سے مغربی اور عربی دہشت گردوں کے ساتھ جنگ لڑ رہا ہے جنھیں امریکہ، سعودی عرب، قطر ، ترکی اور اسرائیل سے بھر پور مالی اور جنگي وسائل کی امداد اورحمایت مل رہی ہے انھوں نے کہا کہ دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائیاں دنیا کے سامنے سماجی سائٹوں پر موجود ہیں دہشت گردوں نے اس سے پہلے کس طرح انسانی اعضا کو کھایا اور چبایا اور بچوں اور عورتوں کو کتنی بے رحمی اور بربریت کے ساتھ نشانہ بنایا۔ امریکہ اور اس کے اتحادی ایسے دہشت گردوں کی حمایت کررہے ہیں انھوں نے کہا کہ امریکہ اور اس کے اتحادی، شام کو دہشت گردوں کے توسط سےاسرائیل کے مقابلے میں کمزور کرنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن شام پر جنگ مسلط کرنے کی صورت میں اسرائیل ہی نہیں رہےگا۔

ایرانی وفد نے بھی حساس وقت میں شامی عوام اور حکومت کی بھر حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ شام کے خلاف مسلط کی جانے والی جنگ کا دائرہ شام کی سرحدوں میں محدود نہیں رہےگا بلکہ اس کا دائرہ شام کی سرحدوں سے باہر پھیل جائے گا اور امریکہ جنگ شروع تو کردےگا لیکن جنگ ختم نہیں کرپائےگا اور جنگ کے شعلوں میں امریکی اتحادی ممالک بھی آجائیں گے۔

ذرائع کے مطابق شام کے خلاف جنگ کا طبل بجانے والے ممالک کچھ عرصہ کے لئے خاموش ہوگئے ہیں شام کے حامی ممالک بالخصوص روس، چین اور ایران نے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو سنجیدگی کے ساتھ متنبہ کیا تھا۔ برطانیہ،  امریکہ اور فرانس کی طرف سے جنگ کا طبل خاموش ہوجانے کے بعد تین منافق اسلامی ممالک یعنی ترکی، سعودی عرب اور قطر کے چہرے بالکل اتر گئے ہیں اور ان کی منافقت عالم اسلام پر روشن ہوگئی ہے کیونکہ یہ منافق ممالک اسلام کے پیروکار نہیں بلکہ امریکہ کے پیروکار ہیں۔

News ID 1827295

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha