مہر خبررساں ایجنسی نے تاریخ اسلام کے حوالے سے نقل کیا ہے کہحضرت امام مہدی (ع) پندرہ شعبان دوسو بچپن ہجرى میں عراق کے شہرسامراء ميں پیدا ہوئے آپ (ع) كى والدہ ماجدہ كا نام نرجس خاتون اور آپ (ع) كے والد امام حسن عسكرى عليہ السلام ہیں آپ (ع) كے والد نے پيغمبر اسلام(ص) كے نام پر آپ (ع) كا نام محمد (ص) ركھا۔ حضرت امام مہدى (ع) ، قائم اور امام زمانہ (عج) كے نام سے مشہور ہيں پيغمبر اكرم (ص) بارہويں امام (ع) كے متعلق ارشاد فرماتے ہیں کہ امام حسين (ع) كا نواں فرزند میرا ہم نام ہوگا اس كا لقب مہدى ہوگا اس كے آنے كى ميں مسلمانوں كو خوشخبرى سناتا ہوں۔آئمہ علیھم السلام فرماتے ہیں کہ حضرت امام مہدى (ع) بہت طويل زمانہ تك نظروں سے غائب رہیں گےاور طولانی غيبت كے بعد اللہ تعالی انھیں ظاہر كرے گا اور وہ دنيا كو عدل و انصاف سے بھر دیں گے۔ امام زمانہ (عج) پيدائش كے وقت سے ہى ظالموں كى نگاہوں سے غائب تھے خدا وند متعال اور پيغمبر اسلام (ص) كے حكم سے عليحدہ زندگى بسر كرتے تھے صرف بعض قابل اعتماد دوستوں كے سامنے ظاہر ہوتے تھے اور ان سے گفتگو كرتے تھے حضرت امام حسن عسكرى (ع) نے اللہ تعالى كے حكم اور پيغمبر اكرم (ص) كى وصيّت كے تحت آپ (ع) كو اپنے بعد لوگوں كا امام معيّن فرمايا۔
حضرت مہدی(عجل اللہ تعالی فرجہ٘) کے روز قیام کے سلسلے میں مختلف روایتیں پائی جاتیں ہیں بعض میں نو روز کا دن قیام کے آغاز کا دن ہے دیگر روایت میں روز عاشورہ ۔کچھ روایتوں میں سنیچر کا دن اور کچھ روایات میں قیام جمعہ کے دن ہے ۔ ایک ہی زمانے میں نو روز اور عاشورا کے درمیان اشکال نہیں ہے اس لئے کہ نو روز شمسی اعتبار سے اور عاشورا قمری لحاظ سے حساب ہو جائے گا۔ لہٰذادو روز کا ایک ہونا ممکن ہے۔اور ان دو روز (عاشورا و نو روز) کا ایک زمانہ میں واقع ہونا ممکن ہے۔
امام صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں کہ ہمارے قائم جمعہ کے دن قیام کریںگے ۔
امام محمد باقر (علیہ السلام) فرماتے ہیں کہ: گویا میں دیکھ رہا ہوں کہ حضر ت قائم عاشور کے دن شنبہ کو رکن و مقام کے درمیان کھڑے ہیں اور جبرئیل (ع) آنحضرت کے سامنے کھڑے لوگوں کو ان کی بیعت کی دعوت دے رہے ہیں۔(۱)
امام محمد باقر(علیہ السلام) فرماتے ہیں کہ: روز عاشورہ شنبہ کے دن حضرت قائم(عجل اللہ تعالی فرجہ٘) قیام کریں گے یعنی جس دن امام حسین (علیہ السلام) شہید ہوئے ہیں۔
نیز آنحضرت ﷺ فرماتے ہیں کہ: کیا جانتے ہو کہ عاشور ہ کون سا دن ہے ؟ یہ وہی دن ہے جس میں خداوند عالم نے آدم و حوا کی توبہ قبول کی۔اسی دن خدا نے بنی اسرائیل کے لئے دریا شگاف کیا اور فرعون اور اس کے ماننے والوں کو غرق کیا موسیٰ (علیہ السلام) فرعون پر غالب آئے اسی دن حضرت ابراہیم (علیہ السلام) پیدا ہوئے حضرت یونس (علیہ السلام) کی قوم کے توبہ او ر جناب عیسی (علیہ السلام) کی ولادت اور حضرت قائم (عجل اللہ تعالی فرجہ٘) کے قیام کا دن ہے۔
اسی مضمون کی امام محمد باقر (علیہ السلام) سے ایک دوسری روایت بھی نقل ہوئی ہے۔
لیکن اس روایت میں ابن بطائنی کی وثاقت جو سلسلہ سند میں واقع ہوا ہے مورد خدشہ ہے ۔
امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں کہ: تیسوئیں کی شب حضرت مہدی (عجل اللہ
تعالی فرجہ٘) کے نام سے آواز آئے گی اور روز عاشورا حسین بن علی کی شہادت کے دن قیام کریں گے۔
اسی طرح آنحضرت فرماتے ہیں کہ :نوروز کے دن ہم اہل بیت(علیہم السلام )کے قائم ظہور کریں گے۔
آپ کا تبصرہ