مہرخبررساں ایجنسی نے واشنگٹن پوسٹ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی وزیرخارجہ کونڈولیزا رائس نے کہا ہے کہ امریکہ کے نائب صدر ڈک چنی سفارتی ذرائع سے ایران کے ایٹمی پروگرام کے حل کرنے کی حمایت کررہے ہیں رائس نے کہا کہ امریکہ ایران کے خلاف جنگ کی تیاریاں نہیں کررہااور اس پالیسی کو نائب صدر ڈک چینی کی حمایت حاصل ہے۔دورہ یورپ کے دوران میڈرڈ میں موجود امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ صدر بش اس بارے میں امریکی پالیسی کو واضح کرچکے ہیں اور اس پالیسی کو کابینہ اور نائب صدر ڈک چینی کی حمایت بھی حاصل ہے۔کونڈولیزارائس نے کہا کہ امریکا ایران کے معاملے میں سفارت کاری سے کام لیتے ہوئے اس انتہا تک پہنچنے سے گریز کررہا ہے رائس نے بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کے سربراہ محمد البرادعی کے حالیہ اظہارات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کی اس سلسلے میں کوئي نظر نہیں ہے کہ البرادعی نے کس کے بارے میں کیا کہا واضح رہے کہ بین القاوامی ایٹمی ایجنسی کے سربراہ نے ایران کے خلاف فوجی کارروائی کی حمایت کرنے والوں کو نئے دیوانے اور پاگل قراردیا ہے اور کہا ہے کہ ایران کے پاس اس وقت ایٹمی ٹیکنالوجی موجود ہے اور مغربی ممالک کی پالیسی اس سلسلے میں منسوح اور ختم ہوچکی ہے
آپ کا تبصرہ