مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سوڈان کی خودمختار کونسل کے سربراہ جنرل عبدالفتاح البرہان نے کہا ہے کہ فوج ملک کی سرحدوں کے تحفظ اور فتنہ انگیز گروہوں کو شکست دینے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ انہوں نے یہ بات جمعرات کے روز فوجی کمانڈروں سے ملاقات کے دوران کہی۔
البرہان نے اپنے خطاب میں کہا جو شخص عوام کے لیے لڑتا ہے، وہ کبھی شکست نہیں کھاتا۔ انہوں نے واضح کیا کہ سوڈان اور اس کی فوج کے خلاف عالمی طاقتوں کا اتحاد ناکام ہوگا اور کامیابی سوڈانی عوام کی ہوگی۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب گزشتہ ہفتے ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) نے الفاشر شہر پر قبضہ کر لیا، جو دارفور کے علاقے میں فوج کا آخری مضبوط گڑھ تھا۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق، RSF کے حملے کے دوران عام شہریوں کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں ہزاروں خاندان محفوظ علاقوں کی طرف ہجرت پر مجبور ہوئے۔
عالمی تنظیم برائے انسانی حقوق نے موجودہ صورتحال کو انتہائی ہولناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سوڈان اس وقت دنیا کا سب سے بڑا انسانی بحران بن چکا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ہزاروں افراد مارے جا چکے ہیں، 12 ملین سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں اور 14 ملین بچے زندہ رہنے کے لیے امداد کے محتاج ہیں۔
سوڈان میں یہ خانہ جنگی اپریل 2023 سے جاری ہے، جب فوج اور RSF کے درمیان اقتدار کی کشمکش نے پورے ملک کو بدترین بحران سے دوچار کر دیا۔ اس جنگ نے نہ صرف ہزاروں جانیں لی ہیں بلکہ ملک کو سیاسی، سماجی اور معاشی تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔
آپ کا تبصرہ