21 اکتوبر، 2025، 5:58 PM

نتن یاہو کا غزہ جنگ بندی سے متعلق انوکھا اقدام، صہیونی حلقوں میں تنازع کا باعث

نتن یاہو کا غزہ جنگ بندی سے متعلق انوکھا اقدام، صہیونی حلقوں میں تنازع کا باعث

غاصب اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نتن یاہو کی جانب سے جنگ بندی کی نگرانی کرنے والی کمیٹی میں ایک متنازع تاجر کی تقرری نے صہیونی حلقوں میں شدید ردعمل پیدا کر دیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غاصب اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نتن یاہو کا غزہ جنگ بندی کے حوالے سے نیا اقدام، خود اسرائیل کے اندر ہی شدید تنقید کا شکار ہو گیا ہے۔

اسرائیلی صحافی باراک راوید کے مطابق، نتن یاہو نے اسرائیلی نژاد امریکی تاجر مائیکل آیزنبرگ کو جنگ بندی کے نفاذ کی نگرانی کرنے والی کمیٹی میں اپنا ذاتی نمائندہ نامزد کیا ہے۔

یہ فیصلہ اس لیے متنازع قرار دیا جا رہا ہے کہ آیزنبرگ اُس امریکی کمپنی کے بانیوں میں سے ہیں جو غزہ میں انسانی امداد کی تقسیم کا کام کرتی ہے۔ لیکن رپورٹس کے مطابق یہ کمپنی امداد کے بہانے فلسطینیوں کو جال میں پھنسانے کا ذریعہ بن گئی۔

غزہ میں اس کمپنی کے مقام پر جب فلسطینی عوام خوراک حاصل کرنے کے لیے پہنچے تو ان پر صہیونی فوج نے فائرنگ کر دی، جس پر عالمی سطح پر شدید ردعمل سامنے آیا۔

اسرائیلی سماجی و اقتصادی کالج کے ڈائریکٹر یفتاح دیان نے بھی تسلیم کیا کہ اس واقعے نے اسرائیل کے لیے ایک بڑی رسوائی پیدا کی اور اس کی بین الاقوامی ساکھ کو مزید نقصان پہنچایا۔

News ID 1936058

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha