مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، روس میں تعیینات ایرانی سفیر کاظم جلالی نے واضح کیا ہے کہ ایران نے کبھی بھی روس سے S-400 ایئر ڈیفنس سسٹم کی خریداری کی درخواست نہیں کی۔ کسی کے پاس اگر دستاویزی ثبوت ہے تو وہ دکھائے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے روس سے S-400 خریدنے کی درخواست کی ہو۔
ایرانی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں جلالی نے کہا کہ اسرائیل اور امریکہ کی طرف سے ایران پر مسلط کی گئی 12 روزہ جنگ کے دوران روس نے صہیونی حکومت کے خلاف واضح اور مضبوط مؤقف اپنایا۔ روس نے اس عرصے میں تین بیانات جاری کیے اور سلامتی کونسل میں بھی مخصوص اقدامات کیے۔
انہوں نے بتایا کہ جنگ کے پہلے ہی دن روسی قیادت نے صدر مسعود پزشکیان سے ٹیلیفونک رابطہ کیا، دوسرے دن ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف سے بات چیت کی، اور جنگ ختم ہونے کے اگلے ہی دن عراقچی ماسکو گئے اور صدر ولادیمیر پوٹن سے ملاقات کی۔ اس کے علاوہ علی لاریجانی اور ایرانی وزیر دفاع نے بھی ماسکو کا دورہ کیا۔
کاظم جلالی نے کہا کہ اس 12 روزہ جنگ میں پوری دنیا نے دیکھا کہ امریکہ، اسرائیل اور مغرب نے ایران میں حکومت کی تبدیلی کے ہدف کے تحت مکمل طور پر جنگ مسلط کی۔
ایرانی سفیر نے مزید کہا کہ روس نے یورپی ممالک کی جانب سے ایران پر اسنیپ بیک میکانزم لاگو کرنے کی کوشش کو غیر قانونی قرار دے کر ایران کی حمایت میں اہم کردار ادا کیا۔
آپ کا تبصرہ