مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی وزارت خارجہ کی جانب سے طوفان الاقصیٰ آپریشن کو ایک سال مکمل ہونے پر اس مناسبت سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پچھلے چھہتر سالوں سے فلسطینی سرزمین پر غاصبانہ قبضے اور اس کے مظلوم عوام کے بنیادی حقوق بالخصوص حق خودارادیت کی صریح خلاف ورزی نے امت اسلامیہ کی روح کو زخمی کر دیا ہے اور دنیا کے تمام آزادی پسند لوگ اور خطے کے امن و استحکام کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ فلسطینی سرزمین پر کئی دہائیوں کے غاصبانہ قبضے کے دوران نسل پرست صیہونی حکومت نے مغربی ممالک بالخصوص امریکہ کی حمایت سے فلسطینی عوام کی نسل کشی اور بے گھر کرنے اور اسلامی مقدس مقامات کی بے حرمتی کی شرمناک پالیسی پر اپنائی ہے، گزشتہ ایک سال کے دوران، ہم نے غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے میں فلسطینی عوام کے ساتھ ساتھ لبنانی عوام کے خلاف جارح صیہونی حکومت کی نسل کشی، قتل عام اور منظم دہشت گردی کی پالیسی میں شدت کا مشاہدہ کیا۔
اس سے پہلے رہبر معظم انقلاب حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ طوفان الاقصیٰ آپریشن نے صیہونی حکومت کو 70 سال پیچھے دھکیل دیا ہے۔
طوفان الاقصی آپریشن کی سالگرہ کے آغاز کے ساتھ ہی، سائٹ خامنہ ای ائی آر نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر رہبر معظم انقلاب کا عبرانی زبان میں ایک جملہ شائع کیا کہ 7 اکتوبر 2023 کو صیہونیوں کے خلاف کیے گئے مزاحمتی آپریشن طوفان الاقصی نے اسرائیل کی شان و شوکت کے فریب کو چکنا چور کر دیا اور اس رجیم کو 70 سال پیچھے دھکیل دیا ہے۔" اور یہ سوال اٹھایا کہ کیا یہ رجیم پھر کبھی دوبارہ اپنے پاؤں پر کھڑی ہو سکے گی؟۔
صیہونی رجیم نے امریکہ کی مدد سے اس نسل کشی کا ارتکاب کیا اور امریکی اور اسرائیلی حکام کے مطابق اس جنگ کا ایک سال تک جاری رہنا صرف امریکہ کے تعاون سے ہی ممکن ہوا۔
آپ کا تبصرہ