3 اکتوبر، 2024، 12:08 PM

تہران اور ریاض کا باہمی اختلافات ختم کرنے پر زور، سعودی عرب برادر ملک ہے، صدر پزشکیان

تہران اور ریاض کا باہمی اختلافات ختم کرنے پر زور، سعودی عرب برادر ملک ہے، صدر پزشکیان

صدر پزشکیان نے سعودی وزیر خارجہ بن فرحان سے ملاقات کے دوران کہا کہ سعودی عرب سمیت تمام اسلامی ممالک کو بھائی سمجھتے ہیں اور اختلافات دور کرتے ہوئے باہمی ہماہنگی کو فروغ دینے پر تاکید کرتے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے قطر کے دورے کے دوران سعودی عرب کے وزیرخارجہ فیصل بن فرحان کے ساتھ ملاقات کی اور دوطرفہ تعلقات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔

صدر پزشکیان نے دونوں ممالک کے تعلقات میں توسیع کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب سمیت اسلامی ممالک کو اپنا بھائی سمجھتے ہیں۔ ہمیں اختلافات کو ختم کرتے ہوئے آپس میں ہماہنگی اور یکجہتی کو فروغ دینا چاہئے کیونکہ مسلمانوں کے درمیان برادری اور دوستی کے ذریعے ہی اسلام پھیلا ہے۔

انہوں نے لبنان اور غزہ کے تلخ واقعات اور صہیونی جارحیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے اسرائیل پر میزائل حملے کئے تاہم ہم نے کئی مرتبہ واضح کیا ہے کہ ایران کشیدگی بڑھانے کے حق میں نہیں ہے۔ ہماری مسلح افواج نے مغربی ممالک کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کے وعدے پورے نہ کرنے کی وجہ سے اسرائیل پر حملہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ غزہ اور لبنان میں صہیونی حملوں کا شکار ہونے والے ہمارے بھائی اور بہنیں ہیں۔ ہمیں ان کی مشکلات کے بارے میں لاتعلقی کا اظہار نہیں کرنا چاہئے۔ مسلمان ممالک کے درمیان اختلافات اور تفرقے کی وجہ سے صہیونی حکومت نے غزہ میں نسل کشی کی ہے۔ اگر آج ہمیں متحد نہ ہوجائیں تو کل دوسرے ممالک کی باری آئے گی۔

صدر پزشکیان نے سعودی عرب کو اہم ملک قرار دیا جو غزہ میں جنگ بندی کے لئے مغربی ممالک کے ساتھ رابطہ اور اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ 

ملاقات کے دروان سعودی وزیرخارجہ نے صدر پزشکیان کو سعودی ولی عہد کا سلام پہنچایا اور کہا کہ ریاض اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کے لئے پرعزم ہے۔ ہم باہمی اختلافات کو نظرانداز کرتے ہوئے ایک دوسرے کے ساتھ دوست اور برادر ملک کی طرح رہنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے غزہ اور لبنان کی صورتحال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں خطے میں صلح اور امن کے قیام کے لئے آپ کی حکمت عملی اور قابلیت پر اطمینان ہے۔

News ID 1927139

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha