مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیاہےکہ پاکستانی پشاور پولیس لائن دھماکے کی ابتدائی رپورٹ تیار کرکے وزیراعظم کو پیش کردی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق خود کش حملہ آوور کو مسجد داخل ہوتے ہوئے چیک نہیں کیا گیا اور حملہ آوور پولیس وردی یا نمازی کے روپ میں آیا تھا۔ابتدائی معلومات کے مطابق پولیس لائن میں انویسٹگیشن اہلکاروں کااجلاس جاری تھا اور اجلاس کے بعد اہلکار مسجد گئے، زیادہ تر تفتیشی اہلکار دھماکے کا نشانہ بنے۔
رپورٹ کے مطابق جائے وقوعہ سے خودکش حملے کے شواہد ملے ہیں اور ملبہ ہٹانے کے بعد بارودی مواد کا پتہ چلایا جائے گا، سی ٹی ڈی نے تمام سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیجز بھی حاصل کرلی ہیں۔
تحقیقات کرنے والی ٹیم کے مطابق پولیس لائن میں تمام اھلکاروں کی حاضری ریکارڈ تحویل میں لے لیا گیا، فیملی کوارٹرز میں رہائش پذیر افراد کی تفصیلات طلب کی گئی اور مہمانوں کے کوائف کی معلومات کی چھان بین جاری ہے۔
آپ کا تبصرہ