30 ستمبر، 2022، 7:43 PM

امریکی سائیفر کی کاپی پاکستانی وزیراعظم ہاؤس کے ریکارڈ سے غائب

امریکی سائیفر کی کاپی پاکستانی وزیراعظم ہاؤس کے ریکارڈ سے غائب

پاکستانی وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت کابینہ کے اجلاس میں ڈپلومیٹک سائیفر سے متعلق آڈیوز کی تحقیقات کے لیے کابینہ کی خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جبکہ آڈیوز کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا کے حوالے سے نقل کیاہےکہ پاکستانی وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت جمعہ کو کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں آڈیوز لیکس کے معاملے پر تفصیلی غور کیاگیا۔ اجلاس نے نیشنل سیکیورٹی کمیٹی (این-ایس-سی) کی طرف سے اس معاملہ کی مکمل تحقیق کرنے کے فیصلے کی تائید کی۔

اجلاس میں مشترکہ فیصلہ کیا گیا کہ سائیفر سے متعلق آڈیو لیکس آئینی حلف، دیگر متعلقہ قوانین، ضابطوں خاص طور پر ’آفیشل سیکرٹ ایکٹ‘ کی سنگین خلاف ورزی ہے، جو ریاست کے خلاف ناقابل معافی جرائم کا ارتکاب ہے جس کے ذریعے کلیدی ریاستی مفادات پر سیاسی مفادات کو فوقیت دی گئی ۔ لہذا آئین، قانون اور ضابطوں کے تحت لازم ہے کہ اس سارے معاملے کی باریک بینی سے چھان بین کی جائے اور ذمہ داروں کا واضح تعین کرکے انہیں قانون کے مطابق کڑی سزا دی جائے۔

کابینہ اراکین کو سفارتی مراسلے (ڈپلومیٹک سائیفر) کے معاملے پر بریفنگ دی گئی، جس میں یہ انکشاف ہواکہ متعلقہ ڈپلومیٹک سائیفر کی کاپی وزیراعظم ہاﺅس کے ریکارڈ سے غائب ہے۔

اجلاس کو بتایاگیا کہ سابق وزیراعظم کو بھجوائے جانے والے اس سائیفر کی وزیراعظم ہاﺅس میں وصولی کا اگرچہ ریکارڈ میں اندراج موجود ہے لیکن اس کی کاپی ریکارڈ میں موجود نہیں، قانون کے مطابق یہ کاپی وزیراعظم ہاﺅس کی ملکیت ہوتی ہے ۔

اجلاس نے قرار دیا کہ ڈپلومیٹک سائیفر کی ریکارڈ سے چوری سنگین معاملہ ہے۔ شرکا نے تفصیلی مشاورت کے بعد کابینہ کی خصوصی کمیٹی تشکیل دی جو تمام ملوث کرداروں سابق وزیراعظم، سابق پرنسپل سیکریٹری ٹو پرائم منسٹر، سینئر وزرا کے خلاف قانونی کارروائی کا تعین کرے گی۔

کابینہ کمیٹی میں حکومت میں شامل اتحادی جماعتوں کے نمائندوں کے علاوہ خارجہ، داخلہ، قانون کی وزارتوں کے وزرا شامل ہوں گے۔

News Code 1912511

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha