مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں افغانستان اور فلسطین کے موضوع پر اسلامی تعاون تنظیم کے وزراء خارجہ کونسل کے 17 ویں غیر معمولی اجلاس کا آغاز ہوگيا ہے۔
1974ء کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس کی میزبانی پاکستان کررہاہے ۔اجلاس میں سلامتی کونسل کے 5 مستقل ارکان کوبھی شرکت کی دعوت دی گئی ہے، وزرائے خارجہ پاکستانی وزیر اعظم سے علیحدہ علیحدہ ملاقات بھی کریں گے۔
افغانستان میں اقوام متحدہ کے اعدادوشمار کے مطابق 38لاکھ افراد خوراک کی شدید قلت کا شکارجبکہ عالمی ادارہ خوراک نے متنبہ کیا ہے کہ 3.2ملین افغان بچے خوراک کی کمی سے متاثر ہیں اورساڑھے 6لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو چکے، او آئی سی وزراء خارجہ غیر معمولی اجلاس میں تمام مسلم امہ یک آواز ہو کر افغانستان میں انسانی صورت حال پر پالیسی اپنائے گی، اور افغان بھائیوں کی مدد کیلیے ٹھوس اقدامات کرنے کی طرف جائیگی۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان بھی اس اجلاس میں شرکت کے لئے کل رات اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔ ایران کے وزیر خارجہ نے پاکستان پہنچنے کے بعد کہا کہ اس اجلاس میں افغانستان کے علاوہ فلسطین کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا جائےگا ،ایران اس اجلاس میں افغانستان کے مستقبل کے بارے میں اپنے مؤقف کو پیش کرے گا۔
آپ کا تبصرہ