مہر خبررساں ایجنسی نے نیویارک ٹائمز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ افغانستان سے امریکی سفارتی مشن معطل کر کے قطر منتقل کردیا ہے۔ انٹونی بلنکن نے اپنے بیان میں کہا کہ نئی افغان حکومت سے تعاون امریکی مفاد کی روشنی میں کیا جائے گا، انسانی بنیادوں پر امداد جاری رہے گی ۔
انہوں نے کہا کہ امداد طالبان کے بجائے عالمی اداروں سے افغان عوام تک پہنچائیں گے، ہم قطر اور ترکی کی کوششوں کو سراہتے ہیں، خطے اور دیگر ممالک کے ساتھ بات چیت جاری رہے گی۔
امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان کو اکیلا نہیں چھوڑا جائے گا، ایک لاکھ 23ہزار سے زائد افراد کو افغانستان سےبحفاظت منتقل کیا، افغانستان میں سو سے دو سو کےقریب امریکی رہ گئے ہیں صحیح تعداد کا تعین کر رہے ہیں ۔
انٹونی بلنکن کا مزید کہنا تھا کہ معلوم کر رہے ہیں کہ امریکی افغانستان سےنکلنا چاہتے ہیں یا نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ طالبان نے یقین دہانی کرائی ہے کہ سفری دستاویزات رکھنے والوں کو ملک سےجانے کی اجازت ہوگی۔
واضح رہے کہ افغانستان سے 20 سال بعد امریکہ کا قبضہ ختم ہوگیا، امریکا نے افغانستان سے فوجی انخلاء مکمل ہونے کی تصدیق کردی، امریکی سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر جنرل میکنزی نے بھی افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا مکمل ہونے کی تصدیق کی ہے۔
آپ کا تبصرہ