مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے حلف اٹھانے کے بعد ملکی اور غیر ملکی مہمانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں تمام ایرانی شہریوں اور جمہور کا خادم ہوں اور ہم ایران پر عائد پابندیاں ختم کرنے کے سلسلے میں کسی بھی سفارتی منصوبے کی حمایت کریں گے۔
صدر ابراہیم رئیسی نے ایرانی عوام اورحلف برداری کی تقریب میں شریک ملکی اور غیر ملکی مہمانوں اور سفارتکاروں کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایران میں انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد آزادی ، استقلال ، اسلامی عوامی جمہوری نظام سمیت مختلف میدانوں میں نئی فصل کا آغاز ہوا۔ انھوں نے کہا کہ عوامی عزم و ارادہ کے باعث میں نے آج حلف اٹھایا ہے۔
صدر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ ایرانی عوام نے انقلاب اسلامی کی بدولت مشرقی اور مغربی طاقتوں کا مقابلہ کیا اور ثابت کردیا کہ اسلامی جمہوری نظام ملک کی مدیریت کا ایک بہترین اور نیا نظام ہے ہم آج انقلاب اسلامی کے دوسرے میں داخل ہوگئے ہیں۔
صدر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ ایرانی عوام انقلاب اسلامی کی حفاظت اور انقلاب اسلامی کے اعلی اہداف کی جانب گامزن رہنے کا پختہ اور مصمم ارادہ رکھتے ہیں۔ ہمارے عوام کا ہم سے مطالبہ ہے کہ ہم عالمی سطح پر انسانی حقوق کا دفاع کریں، مظلوموں کی حمایت اور ظالموں کا مقابلہ کریں۔
میں آج تمام ایرانی شہریوں کا خادم ہوں۔ ایرانی عوام نے بارہا انقلاب اسلامی کے ساتھ اپنی وفاداری کا عملی ثبوت دیا ہے اور آج ہم پر لازم ہے کہ ہم ان کی خدمت کا عملی طور پر ثبوت پیش کریں اور ان کو درپیش مشکلات کو دور کرنے کے سلسلے میں کسی بھی کوشش سے دریغ نہ کریں۔
صدر سید ابراہیم رئيسی نے کہا کہ ایران علاقائی اور عالمی سطح پر امن و صلح اور سلامتی کا خواہاں ہے ایران صرف عالمی سامراجی طاقتوں کے تسلط اوران کی منہ زوری اور ظلم و ستم کے خلاف ہے۔
ایران کا علاقائي مشکلات کو مذاکرات کے ذریعہ حل کرنے پر یقین ہے۔ ایران کا ایٹمی پروگرام پر امن مقاصد کے لئے ہے۔ ہم ایٹمی ہتھیاروں کی ساخت کو شرعی طور پر جائز نہیں سمجھتے اور ایٹمی ہتھیارون کا ایران کے دفاعی نظام میں کوئی مقام نہیں ہے۔
صدر رئیسی نے کہا کہ ایران کے خلاف پابندیوں کا خاتمہ ہونا چاہیے اور اس سلسلے میں ہم ہر سفارتی کوشش کی بھر پور حمایت کریں گے۔
صدر ابراہیم رئیسی نے اپنے خطاب کے اختتام پر ملکی اور غیر ملکی مہمانوں کی تشریف فرمائی اور زحمت قبول کرنے پر شکریہ ادا کیا اور شہدائے انقلاب اسلامی ، جانبازوں ، ان کے اہلخانہ اور ایرانی عوام کو ایک بار پھر خراج تحسین اور خراج عقیدت پیش کیا۔
آپ کا تبصرہ