مہر خبررساں ایجنسی کے بین الاقوامی امور کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق امریکہ نے اب تک ایران کے خلاف متعدد معاندانہ اقدامات انجام دیئے ہیں لیکن اب تک اسکے تمام اشتعال انگیز اقدامات غیر مؤثر ثابت ہوئے ہیں، امریکہ کے تازہ اشتعال انگیز اقدام کو بھی ایران نے ناکام بنادیا ہے۔
آج صبح اسلامی جمہوریہ ایران کی سپاہ پاسداران نے ایران کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے امریکی ڈرون طیارے کو تباہ کردیا ہے۔ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے رابطہ عامہ نے اس سلسلے میں ایک بیان صادر کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایران کے صوبہ ہرمزگان میں کوہ مبارک کے علاقہ میں امریکی جاسوس ڈرون " گلوبل ہاؤک " نے ایرانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی ، جسے پاسداران انقلاب اسلامی کی فضائیہ نے بر وقت کارروائی کرتے ہوئے مار گرایا۔
ادھر امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نےبھی تصدیق کی ہے کہ ایران نے آبنائے ہرمز کے قریب امریکی ڈرون کو فضائی حدود کی خلاف کرنے پر مارگرایا ہے۔ واشنگٹن پوسٹ کے مطابق ایران نے آبنائے ہرمز کے قریب امریکی ڈرون کو مارگرایا۔ پاسداران انقلاب اسلامی ایران نے امریکی ڈرون آر کیو 4 گلوبل ہاوک کو ایران کے صوبہ ہرمزگان کے علاقے کوہ مبارک میں گرایا۔
ادھررائٹرز کے مطابق امریکی سینٹرل کمانڈ کے ترجمان کیپٹن بل اربن نے فی الحال اس معاملے پر کوئی بھی تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ نے آج ایران کے قریب کوئی پرواز انجام نہیں دی۔
اطلاعات کے مطابق امریکہ کے اس ڈرون کی قیمت 220 ملین ڈالر ہے جبکہ امریکہ اپنے گرانقیمت ڈرون کے سرنگوں ہونے پر مبہوت ہوگیا ہے۔ گلوبل ہاک ڈرون طیارہ امریکہ کے گرانقیمت ہتھیارون میں شامل ہے جس کی مالیت 220 ملین ڈالرہے۔ امریکہ کا آرکیو 4 گلوبل ہاک ڈرون طیارہ دنیا کے طویل ترین فاصلے تک پرواز کرنے والا اہم ڈرون ہے۔
امریکہ اپنے اشتعال انگیز اقدامات کے ذریعہ ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ قائم کرنے کی تلاش میں ہے لیکن ایران نے بھی امریکی دباؤ کے سامنے تسلیم نہ ہونے کا پختہ عزم کررکھا ہے۔ ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی نے کہا ہے کہ ایرانی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے ہر حملہ آور کو تباہ کردیا جائےگا۔ انھوں نے کہا کہ ہم خطے میں امن و استحکام چاہتے ہیں لیکن اگر کسی نے ایرانی حدود کی خلاف ورزی کا ارتکاب کرنے کی کوشش کی تو اسے منہ توڑ اور دنداں شکن جواب دیا جائےگا۔
حالیہ ہفتوں میں تین اہم واقعات پر امریکہ کو سخت شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ پہلے واقعہ میں رہبر معظم انقلاب اسلامی نے امریکی صدر ٹرمپ کو اس لائق نہیں سمجھا کہ اس کے پیغام کا جواب دیا جائے۔ دوسرے واقعہ میں امریکہ کو اس وقت شکست کا سامنا کرنا پڑا جب وہ خلیج فارس میں تیل بردار کشتیوں پر حملے کے سلسلے میں ایران کو ملوث کرنے میں ناکام ہوگیا اور تیسرے واقعہ میں امریکہ کو آج شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا جب امریکی ڈرون گلوبل ہاک نے ایرانی سرحد گی خۂاف ورزی کا ارتکاب کرنا چاہا تو ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے اسے سرنگوں کردیا۔
آپ کا تبصرہ