31 مئی، 2018، 1:12 AM

پناہ گزین بچوں کو خوراک کے عوض جنسی تعلقات پر مجبور کیا گیا

پناہ گزین بچوں کو خوراک کے عوض جنسی تعلقات پر مجبور کیا گیا

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ 15 بین الاقوامی امدادی تنظیموں کے رضاکار پناہ گزین بچوں کو جنسی تعلقات کے عوض خوراک کے حصول پر مجبور کرتے پائے گئے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے برطانوی اخبار دی ٹائمز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ 15 بین الاقوامی امدادی تنظیموں کے رضاکار پناہ گزین بچوں کو جنسی تعلقات کے عوض خوراک کے حصول پر مجبور کرتے پائے گئے ہیں۔

دی ٹائمز نے اقوام متحدہ کی 84 صفحات پر مشتمل تحقیقاتی رپورٹ کی نقل حاصل کرنے کا دعوی کیا ہے جس میں 2001ء میں مغربی افریقہ میں خوراک اور دیگر ضروریات زندگی کی اشیاء فراہم کرنے والی بین الاقوامی امدادی تنظیموں کے حوالے سے انکشاف کیا گیا ہے ان تنظیموں کے رضا کار پناہ گزین بچوں کو خوراک کے عوض جنسی تعلقات قائم کرنے کے لیے دباؤ ڈالتے تھے۔ رپورٹ کے مطابق پناہ گزین بچوں کو خوراک کے بدلے جنسی تعلق قائم کرنے پر مجبور کرنے میں 40 امدادی تنظیموں کے رضاکار ملوث ہیں جن میں سے 15 عالمی تنظیمیں ہیں جب کے باقی مقامی سطح کی تنظیمیں ہیں۔ واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی جانب سے اس تحقیقاتی رپورٹ کا خلاصہ  2002ء  میں جاری کیا گیا تھا لیکن اس مکروہ فعل میں ملوث تنظیموں کے ناموں کی فہرست کبھی منظر عام پر نہیں لائی گئی تھی تاہم اب مکمل رپورٹ بمعہ تنظیموں کی فہرست کو برطانوی پارلیمنٹ کی کمیٹی برائے بین الاقوامی ترقی کے سپرد کردیا گیا ہے۔

News ID 1881084

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha