24 دسمبر، 2017، 1:57 PM

دہشت گردی کے خلاف ایران، روس اور ترکی کا باہمی تعاون کامیاب نمونہ

دہشت گردی کے خلاف ایران، روس اور ترکی کا باہمی تعاون  کامیاب نمونہ

اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر علی لاریجانی نے اسلام آباد میں 6 ممالک کے پارلیمانی سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف ایران، روس اور ترکی کا تعاون بہترین اور کامیاب نمونہ ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر علی لاریجانی پاکستان کے تین روزہ دورے پر ہیں جہاں انھوں نے دارالحکومت اسلام آباد میں آج 6 ممالک روس، چین، ایران ، ترکی ، افغانستان اور پاکستان کے اسپیکرز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئےکہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف ایران، روس اور ترکی کا تعاون بہترین اور کامیاب نمونہ ہے۔ ایرانی اسپیکر نے 6 ممالک کے اسپیکرز اجلاس منعقد کرنے پر پاکستان کی قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق اور پاکستانی سینیٹ کے سربراہ رضا ربانی کی کوششوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ علاقائی ممالک باہمی تعاون کے ساتھ دہشت گردی کا ڈٹ کا مقابلہ کرسکتے ہیں اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں روس ، ایران اور ترکی کا باہمی تعاون کامیاب نمونہ ہے۔

ایرانی اسپیکر نے دہشت گردی کے خلاف  امریکہ کی سرپرستی میں قائم اتحاد کو دہشت گردی کے فروغ کا اصلی سبب قراردیتے ہوئے کہا کہ امریکہ خطے میں دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے وہ دہشت گردوں کو مختلف طریقوں سے ہتھیار فراہم کررہا ہے۔ امریکہ دہشت گردوں کو بہانہ بنا کر خطے میں اپنے بلند مدت قیام کا جواز بنا رہا ہے ۔

انھوں نے کہا کہ افغانستان پر سابق سویت یونین اور امریکہ کے حملے کی وجہ سے دہشت گردی وجود میں آئی اور اب بھی دوسرے ممالک پر حملے کی نتیجے میں دہشت گردی کو فروغ مل رہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ افغانستان کے عوام کے ساتھ یا کسی بھی دوسرے ملک کے عوام کے ساتھ دوسرے ممالک کے فوجیوں کی غلط رفتار اس ملک کے جوانوں کو دفاع پر آمادہ کرتی ہے وہ اپنے عوام کے ساتھ اس قسم کی رفتار کو پسند نہیں کرتے ہیں۔

لاریجانی نے کہا کہ دہشت گردی کے نتیجے میں علاقائی ممالک کی بہت بڑی توانائی خرچ ہورہی ہے اور ترقی اور پیشرفت کے بجائے دہشت گردی کو کنٹرول کرنے پر پوری توجہ مبذول کی جارہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ خطے میں دہشت گردی کا بیج امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک نے بویا ہے جس کا ہم آج مقابلہ کررہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لئے انٹیلیجنس اطلاعات کا تبادلہ بہت ضروری ہے۔ اس سے قبل ایرانی اسپیکر نے ایران اور پاکستان کے باہمی تعلقات کو سیاسی، اقتصادی ، سکیورٹی اور ثقاتفی شعبوں میں خوب توصیف کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور پاکستان کے باہمی تعلقات ہمیشہ پائدار اور مثبت رہے ہیں ۔ اسلام آباد میں 6 ممالک کے اسپیکرز اجلاس سے خطاب میں پاکستان کی سینیٹ کے سربراہ رضا ربانی نے بیت المقدس کے بارے میں امریکی صدر ٹرمپ کے فیصلے کو تاریخی غلطی قراردے دیا۔ انھوں نے دہشت گردی کے سلسلے میں امریکہ کی دوگانہ پالیسی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ افغانستان میں اپنی شکست کا الزام چین، روس، پاکستان، شمالی کوریا اور ایران پر عائد کررہا ہے۔

News ID 1877570

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha