مہر خبررساں ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ چین کے ایک اسکول میں ننھے بچوں کو سلانے کے لیے منشیات کے انجکشن لگانے کے انکشاف کے بعد والدین اور حکام میں شدید بے چینی کی لہر دوڑ گئی ہے۔اطلاعات کے مطابق چین کے معروف پرائیویٹ تعلیمی ادارے (آر وائے بی ایجوکیشن) کی ایک شاخ میں بچوں کوتدریس کے دوران خاموش کرانے اور سلانے کے لیے نشہ آور ادویات کھلانے اور منشیات کے انجکشن لگائے جانے کا تہلکہ خیز انکشاف ہوا ہے۔ مذکورہ برانچ میں نرسری کے کم سن بچوں کے بازوؤں پر انجکشن کی سوئی کے نشانات واضح ہیں اور والدین کا کہنا ہے کہ اسکول سے گھر واپس آنے پر اپنے بچوں کے جسم پرسوئی کے نشانات دیکھ کروہ چونک گئے اور معاملے کی حقیقت جاننے کے لیے اسکول کا رخ کیا جہاں سے نشہ آور ادویات اور منشیات سے بھرے انجکشن کی موجودگی نے انہیں ہلا کررکھ دیا۔
والدین کے مطابق بچوں نے بتایا کہ انہیں روزانہ دوپہر کے کھانے سے پہلے 2سفید رنگ کی گولیاں کھلائی جاتیں اور شربت پلایا جاتا اور یہ خوراک لینے کے تھوڑی دیر بعد ہی وہ گہری نیند سوجاتے جب کہ بعض والدین نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کے بچوں کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بھی بنایا گیا ہے، اساتذہ کی نافرمانی پر بچوں کو مبینہ طور پر اندھیرے والے کمرے میں کپڑے اتار کر سزا کے طور پر گھنٹوں کھڑا کیا جاتا تھا۔متاثرہ بچوں کے والدین نے کمسن طلبا کے ساتھ ہونے والے اس گھناؤنے فعل پر شدید احتجاج کیا ہے اور معاملے کی مکمل تحقیقات کرکے ذمہ داران کو کیفرے کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے۔
آپ کا تبصرہ