مہر خبررساں ایجنسی نے ایکسپریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے شہر مظفرگڑھ میں علی پور کے علاقے دولت پور میں پسند کی شادی نہ ہونے پر بہو نے لسی میں زہر ملا کر 13 سسرالیوں کو قتل کردیا ہے ۔ اطلاعات کے مطابق 2 روز قبل مظفرگڑھ میں علی پور کے علاقے دولت پور میں زہریلی لسی پینے کے باعث 13 افراد کی موت واقع ہوگئی تھی اور واقعہ ایک معمہ بن گیا تھا تاہم پولیس نے اس پراسرار واقعے پر سے پردہ اٹھادیا ہے اور خاندان کے 13 افراد کی موت کا ذمہ دار بہو آسیہ کو قرار دے دیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمہ آسیہ نے پسند کی شادی نہ ہونے پر زہر ملی لسی سسرالیوں کو پلا دی جس سے 13 افراد کی موت واقع ہوگئی۔ پولیس کے مطابق 13 افراد کی ہلاکت کے بعد پولیس نے خاندان کے زندہ بچ جانے والے افراد سے تفتیش شروع کی اور اسی سلسلے میں واقعے میں ہلاک ہوجانے والے امجد کی بیوی کو زیر حراست لیا گیا اور جب تفتیش شروع کی گئی تو انکشاف ہوا کہ سسرالیوں کولسی میں زہرملا کر پلانے میں گھر کی بہو کا ہی ہاتھ ہے۔پولیس کے مطابق 8 ماہ قبل آسیہ نامی خاتون کی شادی اس کی مرضی کے خلاف امجد سے ہوئی تھی اور وہ اپنے آشنا سے شادی کرنا چاہتی تھی، آسیہ نے شوہر کو راستے سے ہٹانے کے لے دودھ میں زہر ملا کردیا لیکن اس کے شوہر نے دودھ پینے سے انکارکردیا، اور وہی دودھ صبح لسی میں شامل کرلیا گیا اور وہ لسی پینے سے 28 افراد متاثر ہوئے۔پولیس کا کہنا ہے کہ زہرکا اثر اس قدر شدید تھا کہ 2 روز میں 13 افراد کی موت واقع ہوچکی ہے اور تاحال 14 افراد اسپتال میں زیر علاج ہیں۔پولیس نے ملزمہ کے خلاف مقدمہ درج کرکے مزید تفیش شروع کردی ہے اور ملزمہ کے آشنا کی گرفتاری کے لئے بھی چھاپے مارے جارہے ہیں۔
پاکستان کے شہر مظفرگڑھ میں علی پور کے علاقے دولت پور میں پسند کی شادی نہ ہونے پر بہو نے لسی میں زہر ملا کر 13 سسرالیوں کو قتل کردیا ہے ۔
News ID 1876315
آپ کا تبصرہ