20 اپریل، 2017، 4:10 PM

پانامہ کیس میں پاکستانی سپریم کورٹ کے ججوں کی رائے تقسیم / جے ٹی آئی بنانے کا حکم

پانامہ کیس میں پاکستانی سپریم کورٹ کے ججوں کی رائے تقسیم / جے ٹی آئی بنانے کا حکم

پانامہ کیس میں پاکستانی سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ میں شامل 2 فاضل ججوں نے پاکستانی وزير اعظم کو نااہل قراردیا ہے جبکہ دیگر 3 جج صاحبان نے اس معاملے کی تحقیقات کی رائے کا اظہار کیا ہے۔ قانون کی رو سے 3 ججوں کا فیصلہ نافذالعمل ہوگا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایک پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پانامہ کیس میں پاکستانی سپریم کورٹ کے ججوں کی رائے تقسیم ہوگئی  پانامہ کیس میں پاکستانی سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ میں شامل 2 فاضل ججوں نے پاکستانی وزير اعظم کو نااہل قراردیا ہے جبکہ دیگر 3 جج صاحبان نے اس معاملے کی تحقیقات کی رائے کا اظہار کیا ہے۔ قانون کی رو سے 3 ججوں کا فیصلہ نافذالعمل ہوگا۔ پاکستانی سپریم کورٹ نے پانامہ کیس میں وزیر اعظم نواز شریف کو نااہل نہ قرار دیتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنانے کا حکم دیا ہے جو 60  روز میں تحقیقات مکمل کرے گی۔ سپریم کورٹ کے کورٹ روم نمبر ایک میں جسٹس آصف سعید کھوسہ نے پانامہ کیس کا فیصلہ پڑھ کر سنایا۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے فیصلہ سنانے سے پہلے کہا کہ فیصلہ 547 صفحات پر مشتمل ہے، جس میں سب نے اپنی رائے دی ہے۔ پانامہ کیس فیصلہ جسٹس اعجاز افضل خان نے تحریر کیا ہے، بینچ میں شامل 5 میں سے 2 فاضل ججوں جسٹس آصف سعید کھوسہ اور جسٹس گلزار احمد نے وزیر اعظم کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا کہا جب کہ دیگر 3 جج صاحبان نے اس معاملے کی تحقیقات کی رائے کا اظہار کیا ہے۔ قانون کی رو سے 3 ججوں کا فیصلہ نافذالعمل ہوگا۔ واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان، عوامی مسلم لیگ کے شیخ رشید احمد اور جماعت اسلامی کے سراج الحق نے پاناما لیکس سے متعلق درخواستیں دائر کی تھیں، درخواست گزاروں نے عدالت عظمٰی سے درخواست کی تھی کہ وزیر اعظم نواز شریف، کیپٹن صفدر اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو نااہل قرار دیا جائے۔

News ID 1871934

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha