مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان بھر میں سکیورٹی فورسز اور پولیس کے آپریشن کے دوران کئی درجن وہابی دہشت گردوں کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے بڑی مقدار میں اسلحہ برآمد کرلیا گیا ہے وہابی دہشت گرد پاکستان میں عدم استحکام اور دہشت گردی پھیلا رہے ہیں۔ پاکستانی فوج اور سکیورٹی دستوں کی ملک بھرمیں آپریشن " ردالفساد " کے تحت دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔ کراچی میں سائٹ اے تھانے کی حدودمیں دہشت گردوں کی اطلاع پر پولیس نےقبرستان میں چھاپا مارا جہاں چھپے ملزمان نے پولیس پر فائرنگ کردی، پولیس کی جوابی فائرنگ میں 2 دہشت گرد زخمی ہوگئے جنہیں گرفتار کرلیا گیا۔ پولیس کے مطابق گرفتار دہشت گردوں کی شناخت صاحب زادہ اور محمد عثمان کے نام سے ہوئی ہے اور ان کا تعلق وہابی دہشت گرد اور کالعدم ٹی ٹی پی سوات یاسر سواتی گروپ سے ہے جب کہ دہشت گردوں کے قبضے سے دستی بم اور ٹی ٹی پستول بھی برآمد ہوا ہے۔گبول ٹاؤن میں بھی کارروائی کے دوران پولیس نے 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا جن کے قبضے سے اسلحہ، نقدی اور موٹرسائیکل برآمد کیا گیا جب کہ شریف آباد کے علاقے میں سرچ آپریشن کے دوران 7 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا، سولجربازار میں بھی پولیس نے کارروائی کے دوران 2 اسٹریٹ کرمنلز کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا۔
پنجاب کے مختلف علاقوں میں حساس اداروں اور ایلیٹ کمانڈوز نے کومبنگ آپریشن کیا جس کے دوران حافظ آباد، ونیکے تارڑ اور سکھیکی سمیت مختلف علاقوں سے 98 دہشت گردوں کو حراست میں لیا گیا جن میں سے 67 افراد کو تصدیق کے بعدرہا کردیا گیا ۔پشاور پولیس نے چمکنی میں سرچ آپریشن کے دوران 200 سے زیادہ گھروں کی تلاشی لی، آپریشن کے دوران 6 دہشت گردوں کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے 3 شارٹ مشین گن، 4 پستول اور درجنوں گولیاں برآمد کی گئیں۔ پاکستان کو وہابی مدارس اور وہابی اداروں میں تربیت پانے والے ہزاروں وہابی دہشت گردوں سے زبردست خطرات لاحق ہیں ۔ پاکستان میں فوجیم دارس، دینی مدارس، مساجد ، امامبارگاہوں اور اولیاء کے مزارات پر حملہ کرنے والے صرف وہابی دہشت گرد ہیں ۔ لیکن بدقسمتی سے پاکستان کی مرکزی حکومت وہابی دہشت گردوں کو تحفظ فراہم کرنے کی کوشش کررہی ہے جس کے نتیجے میں وہابی دہشت گردوں کو قرار واقعی سزا نہیں مل پارہی ہے۔
آپ کا تبصرہ