10 ستمبر، 2016، 12:54 AM

پاکستانی وزیر اعظم کی شوگر ملوں میں 300 ہندوستانی کام کررہے ہیں

پاکستانی وزیر اعظم کی شوگر ملوں میں 300 ہندوستانی کام کررہے ہیں

پاکستان کی عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہےکہ پنجاب حکومت صوبے میں رینجرز اور فوج کے آپریشن کی اجازت اس لئے نہیں دیتی کیونکہ پنجاب میں آپریشن ہوا تو وزیر اعظم نواز شریف کے خاندان اورشریف برادران کی شوگر ملوں سے ہندوستانی جاسوس نکلیں گے ان کی شوگر ملوں میں 300 ہندوستانی کام کررہے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایکسپریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کی عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے اہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہےکہ پنجاب حکومت صوبے میں رینجرز اور فوج کے آپریشن کی اجازت اس لئے نہیں دیتی کیونکہ پنجاب میں آپریشن ہوا تو وزیر اعظم نواز شریف کے خاندان اورشریف برادران کی شوگر ملوں سے ہندوستانی جاسوس نکلیں گے ان کی شوگر ملوں میں 300 ہندوستانی کام کررہے ہیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ شریف حکومت نے 300 ہندوستانیوں کو ملٹی پل ویزے دیئے جنہیں انجینئرز، ٹیکنیشنز اور ویلڈرز کے نام پر انہیں پاکستان لایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ شریف فیملی کی ملوں میں آنے والے ہندوستانیوں کی چھان بین کیوں نہیں کی جاتی، واہگہ بارڈر پر ان ہندوستانیوں کو خصوصی پروٹوکول ملتا ہے اور ان کی تلاشی نہیں ہوتی، ان کی پوری ٹریول ہسٹری ہے جو ایف آئی اے کے پاس ہے مگر ایف آئی اے کا سربراہ بھی ان کا ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ شریف برادران نے آج تک میری بات کی تردید نہیں کی، وفاقی حکومت کی خاموشی میری بات کو تسلیم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی کی پیشانی پر نہیں لکھا ہوتا وہ جاسوس ہے، اگر بھارتی شہری جاسوس نہیں تو ان کی چیکنگ کیوں نہیں کی جاتی، ادھر دہشت گردی ہورہی ہے، کراچی اور سندھ میں رینجرز آپریشن کررہی ہے، کورکمانڈر لاہور نے پنجاب میں رینجرز آپریشن کی ڈیمانڈ کی جسے ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا گیا، کراچی اور سندھ میں بار بار آپریشن کا ٹائم ملتا ہے اور اس کے لیے اسلام آباد بھی بولتا ہے لیکن پنجاب کے وزیراعلیٰ صوبے میں رینجرز آپریشن کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔ کیا وہ دہشت گردوں کو تحفظ فراہم کررہے ہیں؟ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ دہشت گرد پنجاب کو عزیز کیوں ہیں، وفاقی اور صوبائی حکومت انہیں کیوں تحفظ دے رہی ہے، اصل خطرہ یہ ہے کہ جس دن فوج نے دہشت گرد اٹھالیے وہ ان کے گھر تک جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں بھارتیوں کو تحفظ دینا اس انویسمنٹ کا صلہ ہے جو 4 سال تک ہندوستان کی طرف سے  نوازشریف کو اقتدار میں لانے کے لیے ہوتی رہی ہے۔ادھر ترجمان شریف فیملی نے طاہرالقادری کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ شریف فیملی کی شوگر مل میں کوئی ہندوستانی کام نہیں کرتا۔

News ID 1866808

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha