مہر خبررساں ایجنسی نے ہندوستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستانی عدالت نے گجرات میں مسلم کش فسادات سے متعلق گلبرگ سوسائٹی کیس میں 24 ہندوانتہا پسند ملزمان کو سزا سنا دی ہے اور 36 ملزموں کو بری کر دیا ہے۔ عدالت 6 جون کو ہونے والی سماعت کے دوران مجرموں کو دی جانے والی سزاﺅں کا باقاعدہ اعلان کرے گی۔ کانگریس کے سابق رکن مرحوم احسان جعفری کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ اس کیس میں مکمل انصاف فراہم نہیں کیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق گجرات میں مسلم کش فسادات سے متعلق گلبرگ سوسائٹی کیس میں احمد آباد کی خصوصی عدالت نے فیصلہ سنا دیا ہے جس کے مطابق 24 ملزمان کو سزا سنائی گئی ہے اور 36 ملزمان کو بری کر دیا گیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق 24 ملزمان میں سے 11 کو قتل اور 13 کو دیگر الزامات کے تحت سزا سنائی گئی ہے۔ ایک ملزم اس وقت کے وزیراعلیٰ گجرات اور موجودہ وزیراعظم نریندر مودی بھی تھے جنہیں ان فسادات میں مارے جانے والے کانگریس کے رکن احسان جعفری کی اہلیہ ذکیہ جعفری نے سازش کا ملزم نامزد کیا تھا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق گلبرگ سوسائٹی کیس کے66میں سے5ملزمان انتقال کر چکے ہیں۔
واضح رہے کہ گجرات فسادات کا واقعہ 28 فروری کو گودھرا ٹرین واقعے کے ایک دن بعد ہوا تھا جس دوران ہندو انتہاءپسندوں نے گلبرگ سوسائٹی میں 69 مسلمانوں کو زندہ جلا دیا تھا۔ ان فسادات کے مطابق کانگریس کے سابق رکن احسان جعفری کو بھی مار دیا گیا تھا جن کے گھر میں کئی افراد اپنی جانیں بچانے کیلئے پناہ لئے ہوئے تھے۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اس وقت گجرات کے وزیراعلیٰ تھے اور ان پر فسادات نہ روکنے کا الزام بھی عائد کیا جاتا ہے جبکہ خود مودی بھی اس بارے میں آج تک کوئی وضاحت نہیں دے سکے۔
کانگریس کے سابق رکن مقتول احسان جعفری کی اہلیہ ذکیہ جعفری نے عدالتی فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کیس میں مکمل انصاف فراہم نہیں کیا گیا۔
ہندوستانی عدالت نے گجرات میں مسلم کش فسادات سے متعلق گلبرگ سوسائٹی کیس میں 24 ہندوانتہا پسند ملزمان کو سزا سنا دی ہے اور 36 ملزموں کو بری کر دیا ہے۔
News ID 1864456
آپ کا تبصرہ