مہر خبررساں ایجنسی نے المنار کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ رواں ہفتہ جمعہ کے دن شہید مصطفی بدرالدین کی شہادت کے بارے میں قوم سے خطاب کریں گے۔
اطلاعات کے مطابق حزب اللہ کے اعلی کمانڈر شہید بدرالدین دمشق کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب ایک بم دھماکے میں شہید ہوگئے ۔ واضح رہے کہ شہید مصطفی بدرالدین حزب اللہ کے اعلی کمانڈر تھے جنھوں نے اسرائیل اور وہابی تکفیریوں پر کاری ضربیں وارد کی تھیں وہ ذوالفقار کے نام سے معروف تھے ۔وہ لبنان میں 1961 میں پیدا ہوئے اور انھوں نے غاصب صہیونی حکومت کے خلاف نمایاں کامیابیاں حاصل کیں۔ شہید مصطفی بدرالدین غاصب صہیونی حکومت اور تکفیریوں کی ہٹ لسٹ پر تھے ۔ کویت پر صدام کے حملے کے بعد کویتی حکومت نے شہید مصطفی بدرالدین کو گرفتار کرکے جیل میں ڈآل دیا وہ 1983 سے لیکر 1990 تک کویت میں قید رہے اور قید کی مدت ختم کرنے کے بعد وہ دوبارہ حزب اللہ میں شامل اور باطل محاذ کے خلاف نبرد آزما ہوگئے وہ حزب اللہ کے عسکری ونگ کے سینئر کمانڈر تھے۔ شامی حکومت کی درخواست پر حزب اللہ لبنان کے اہلکار شام میں وہابی دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں میں حصہ لے رہے ہیں کیونکہ شام کی حکومت نے بھی 2006 میں اسرائیل کی مسلط کردہ جنک میں حزب اللہ کا ساتھ دیا تھا ۔ امریکہ، اسرائیل اور سعودی عرب نے شام اور حزب اللہ سےاس جنگ کا بدلہ لینے کے لئے وہابی تکفیری دہشت گردوں کو شام روانہ کیا اور آج شام میں حق و باطل کے درمیان جنگ جاری ہے جس میں ایک طرف امریکہ اور اس کے اتحادی ہیں اور دوسری طرف شام اور اس کے اتحادی ہیں۔
آپ کا تبصرہ