مہر خبررساں ایجنسی نے ڈان نیوز کےحوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے طالبان رہنماء کے شوکت خانم کینسر ہسپتال میں علاج کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے خلاف فوجی عدالت میں مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق اے این پی کے ترجمان زاہد خان نے ایک بیان میں کہا کہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے خلاف دہشت گردوں کے سہولت کار کا مقدمہ درج کرکے تحقیقات کی جائیں۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ تحقیقات کی جائیں کہ شوکت خانم ہسپتا ل میں اور کتنے طالبان رہنماﺅں کا علاج کیا گیا،عمران خان کے از خود اعتراف کے بعد دہشت گردی کا مقدمہ چلا کر سماعت فوجی عدالت میں کی جائے۔خیال رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے نجی ٹی وی چینل جیو نیوز پر گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایک افغان طالبان رہنماء نے بھی شوکت خانم اسپتال لاہور سے علاج کروایا تھا۔عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ طالبان لیڈر نے علاج کے بعد شکریئے کا خط ارسال کیا تو معلوم ہوا کہ وہ افغان طالبان کا لیڈر تھا۔ زاہد خان نے یہ بھی کہا کہ اے این پی نے جب پنجابی طالبان کی موجودگی کا کہا تو اسوقت توجہ نہیں دی گئی ،پنجاب میں بھی فوری طور پر فوجی آپریشن کے ذریعے داعش کو پھیلنے سے روکنے کے اقدامات کئے جائیں۔پاکستانی ذرائع کے مطابق طالبان کے سہولتکار خود پاکستانی حکومت کی بنچوں پر بھی بیٹھے ہوئے ہیں جن کی وجہ سے پاکستانی فوج کو دہشت گردوں کے خلاف کارروائیم یں مشکلات کا سامنا ہے۔
پاکستان میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے طالبان رہنماء کے شوکت خانم کینسر ہسپتال میں علاج کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے خلاف فوجی عدالت میں مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا ہے۔
News ID 1860748
آپ کا تبصرہ