مہر خبررساں ایجنسی نے العالم ٹی وی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ روس کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ داعش سے مقابلے کے لئے روس کی طرف سے شام کی حمایت جاری رہے گی۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے جمعہ کے روز ماسکو میں اپنے شامی ہم منصب ولید المعلم کے ساتھ دوسرے دور کے مذاکرات میں شام میں دہشت گردوں کے خلاف ہوائی حملے بند کئے جانے کے لئے مغربی ملکوں کے دباؤ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں سے مقابلے کے لئے ان کا ملک شام کی حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف ماسکو اور دمشق کے تعاون کے علاوہ روس شام کی بین الاقوامی حمایت کے دائرے میں منصفانہ سیاسی حل کے عمل کے آغاز کی کوشش بھی کر رہا ہے تاکہ شامی عوام اپنے ملک کے مستقبل کا فیصلہ خود کرسکیں۔ شام کے وزیرخارجہ ولید المعلم نے اس موقع پر کہا کہ تکفیری دہشت گرد گروہ داعش کے خلاف امریکی اتحاد اس گروہ کی توسیع پسندیوں کو روکنے میں ناکام رہا ہے جبکہ شام اور روس کا فوجی تعاون دہشت گردوں کے خلاف بہت زیادہ پیش رفت کا سبب بنا ہے۔ شامی وزیر خارجہ نے ترکی کے ذریعہ روسی لڑاکا طیارے کی سرنگونی کے بارے میں کہا کہ اس طیارے کی سرنگونی شامی حاکمیت کے خلاف جارحیت ہے کیونکہ یہ لڑاکا طیارہ شام کی فضائی حدود میں سرنگوں کیا گیا ہے۔ انہوں نے ترکی کی طرف سے دہشت گردوں کی حمایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے دہشت گردوں کے خلاف شام اور روس کا تعاون جاری رہنے اور بحران شام کے پرامن حل کے لئے مذاکرات پر زور دیا۔شام کے وزیر خارجہ ولید المعلم گزشتہ بدھ سے ماسکو میں ہیں اور ان کے ساتھ ایک اعلی سطحی وفد بھی روس گیا ہوا ہے۔ ولید المعلم نے ماسکو میں شام کے حالات اور دہشت گردی سے مقابلے کے بارے میں روس کے اعلی حکام سے تبادلہ خیال کیا ہے۔
روس کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ داعش سے مقابلے کے لئے روس کی طرف سے شام کی حمایت جاری رہے گی۔
News ID 1859901
آپ کا تبصرہ