مہر خبررساں ایجنسی نے العربیہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ مکہ مکرمہ کا مضافاتی علاقہ منشیات فروشوں اور جرائم پیشہ افراد کا گڑھ بن گيا یہ قدیم اور گنجان آباد علاقہ مجرمانہ سرگرمیوں کے لیے بہترین ماحول فراہم کرتا ہے۔ جس میں غیرقانونی ورکشاپس اور منشیات کے اسمگلرز شامل ہیں۔ اس علاقہ میں غیرقانونی ورکشاپ میں جعلی مصنوعات تیار کی جاتی ہیں جبکہ منشیات کے اسمگلرز اس علاقے کی تنگ و تاریک گلیوں کا فائدہ اُٹھاتے ہیں۔ اس علاقے کی تنگ و تاریک گلیاں منشیات فروشوں کو پوشیدہ طور پر غیرقانونی سرگرمیاں جاری رکھنے میں مدد دیتی ہیں۔ ذرائع کے مطابق بڑے بڑے سعودی شہزادے ناقابل بیان جرائم میں ملوث ہیں سعودی عرب میں بعض فرضی اسلامی قوانین کا نفاذ صرف غریب طبقوں پر ہوتا ہے جن کی آسانی کے ساتھ کردنیں کاٹ دی جاتی ہیں لیکن بڑے مجرم شہزادوں پر حکومت نے کبھی ہاتھ ڈالنے کی کوشش نہیں کی کیونکہ ان کا تعلق آل سعود خاندان سے ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق مکہ مکرمہ کا مضافاتی علاقہ منشیات فروشوں اور جرائم پیشہ افراد کا گڑھ بن گيا ہے یہ قدیم اور گنجان آباد علاقہ مجرمانہ سرگرمیوں کے لیے بہترین ماحول فراہم کرتا ہے۔
News ID 1855725
آپ کا تبصرہ