ایرانی عبوری وزیرخارجہ نے مصر، سعودی عرب، ترکی اور قطر کے وزرائے خارجہ سے ٹیلفونک گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے جواب سے صہیونی دیوانے ہمیشہ کے لئے پشیمان ہوجائیں گے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی عبوری وزیرخارجہ علی باقری کنی نے حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد ہمسایہ ممالک کے وزرائے خارجہ سے ٹیلفونک رابطہ کیا اور کہا کہ شہید اسماعیل ہنیہ ہمارے مہمان تھے۔ ان پر حملہ ایران کی خودمختاری پر حملہ ہے۔ تمام اسلامی ممالک کو اس دہشت گرد حملے کا مل کر مقابلہ کرنا چاہئے۔

ترکی کے وزیر خارجہ ھاکان فیدان سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے تاکید کی کہ صہیونی حکومت نے ہماری خودمختاری کو پامال کیا ہے۔ اس دہشت گرد حملے سے خطے کی سیکورٹی خطرے میں پڑگئی ہے۔ اسلامی جمہوری ایران صہیونی حکومت کے جنایتکارانہ اقدام کے بعد جوابی اقدام کا حق استعمال کرے گا۔

سعودی عرب کے وزیرخارجہ فیصل بن فرحان سے گفتگو کرتے ہوئے علی باقری غاصب صہیونی حکومت کے اس مجرمانہ اقدام کی مذمت کی اور دہشت گرد صہیونی حکومت مقابلہ کرنے کے لئے او آئی سی کے ہنگامی اجلاس طلب کرنے پر زور دیا۔

قطر کے ہم منصب شیخ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہید اسماعیل ہنیہ پر حملہ ایران اور فلسطین کے ساتھ امت مسلمہ پر بھی حملہ ہے۔ تمام ممالک کو اس بزدلانہ حملے کی مذمت کرنا چاہئے۔

گفتگو کے دوران قطر کے وزیراعظم و وزیرخارجہ نے صہیونی حکومت کے اقدام کی مذمت کے لئے او آئی سی وزرائے خارجہ کے ہنگامی اجلاس بلانے کی تجویز سے اتفاق کیا۔

لیبلز