12 اکتوبر، 2009، 8:05 AM

باراک اوبامہ

امریکی صدر باراک اوبامہ کے لئے امن کے نوبل انعام پر خود امریکیوں کو حیرت

امریکی صدر باراک اوبامہ کے لئے امن کے نوبل انعام  پر خود امریکیوں کو حیرت

امریکی صدر باراک اوبامہ کوامن کا نوبل انعام دیئے جانے کے اعلان کے بعد امریکہ میں اس کی مخالفت اور موافقت میں زوردار بحث چھڑ گئی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی صدر باراک اوبامہ کے بارے میں  امن کا نوبل انعام دیئے جانے کے اعلان کے بعد اس کی مخالفت اور موافقت میں زوردار بحث چھڑ گئی ہے۔ ڈیموکریٹس نے نوبل پرائم دیے جانے کے اس فیصلے کی حمایت کی ہے تاہم ریپبلکن پارٹی، اس کے حامیوں نے اوبامہ کو اس انعام سے نوازے جانے کا زبردست مذاق اڑایا ہے۔ریپبلکن نیشنل کمیٹی کے سربراہ مائیکل سٹیل کا کہنا ہے کہ ’اب تک اوبامہ نے کیا کامیابی حاصل کی ہے؟ بدقسمتی کی بات ہے کہ صدر کے اختیارات اور ساکھ نے ان افراد کی ان تھک کوششوں پر پردہ ڈال دیا ہے جنہوں نے انسانی حقوق اور امن کے لیے پر خلوص کوششیں کی ہیں‘۔

ریپبلکن نیشنل کمیٹی کے سربراہ  کےاس بیان کے جواب میں ڈیموکریٹ نیشنل کمیٹی نے کہا ہے کہ مائیکل سٹیل کا بیان طالبان اور حماس کے بیانات سے مشابہت رکھتا ہے۔

کچھ ناقدین کا کہنا ہے کہ انہیں اس لیے یہ انعام دیا گیا ہے کیونکہ اوبامہ سیاہ فام ہیں۔دیگر دائیں بازو کے حلقوں نے اوباما پر یہ تنقید کی ہے کہ انہوں نے نرم رویہ اپنا کر دنیا بھر میں امریکہ کی پوزیشن کمزور بنا دی ہے۔

جنگ مخالف گروپ "پیس ایکشن" کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ صدر اوبامہ کو یہ ثابت کرنا ہوگا کہ وہ واقعی امن کے خواہاں ہیں اور اس اعزاز کے لائق ہیں۔

اقوام متحدہ میں امریکہ کےسابق سفیر جان بولٹن نے کہا ’امن کا نوبل پرائز کامیابیوں پر دیا جانا چاہئے نہ کہ صرف کوششوں پر۔بعض شخصیات نے امن کے نوبل انعام کو سیاسی قراردیا ہے۔

 

News ID 963115

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha