29 اگست، 2008، 4:03 PM

کشمیر

ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں سکیورٹی دستوں نے کئی حریت لیڈروں کو نماز جمعہ میں شرکت کرنے سے روک دیا۔

ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں سکیورٹی دستوں نے کئی حریت لیڈروں کو نماز جمعہ میں شرکت کرنے سے روک دیا۔

ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں آج ہندوستانی سکیورٹی دستوں نے حریت کانفرنس کے کئی رہنماؤں کو نماز جمعہ میں شرکت کرنے سے روک دیا ۔

مہر خبررساں ایجنسی نے کشمیری ذرائع‏ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ آج نماز جمعہ کے موقع پر ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں ہندوستانی فورسز نے آغا سید حسن سمیت حریت کانفرنس کے کئی رہنماؤں کو نماز جمعہ میں شرکت کرنے سے روک دیا ۔ اطلاعات کے مطابق حریت کے سرکردہ رہنما آغا سید حسن نے نماز جمعہ پڑھانےکے لئے بڈگام کی جامع مسجد میں جانے کی کوشش کی لیکن انھیں سکیورٹی دستوں نے روک دیا انھوں نے تقریبا دو سو افراد کے ساتھ گھر پر ہی نماز ادا کی ۔ سید حسن کو پچھلے چھ دنوں سے گھر پر نظر بند رکھا گیا ہے ادھر کشمیر کے دیگر علاقوں سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق حریت کانفرنس کے کئی رہمناؤں کو ہندوستانی سکیورٹی دستوں نے نماز جمعہ میں جانے سے روک دیا ہندوستانی سکیورٹی دستوں نے یہ اقدام کشمیر کی تحریک آزادی کے سلسلے میں جاری مظاہروں کو ناکام بنانے کے لئے اٹھایا ہے انجمن شرعی شیعیان کشمیر نے ایک بیان میں سکیورٹی فورسز کے اس اقدام کی شدید مذمت کی اور حریت کے تمام نظر بند رہنماؤں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے بیان میں جموں کے شدت پسند ہندوؤں کے خلاف حکومت کی نرم پالیسی اور مسلمانوں کے خلاف طاقت کے استعمال کی بھی شدید مذمت کی گئی ہے کشمیر کی آزادی کے سلسلے میں جاری تحریک میں اس وقت دوبارہ جان آگئی ہے جب جموں میں بعض ہندو شدت پسند تنظیموں نے وادی کے لئے زندگي کی ضروری اشیاء لےجانے میں خلل ایجاد کیا اور حکومت نے ان کے خلاف کوئي ٹھوس قدم نہیں اٹھایا اور کشمیریوں نے " مظفر آباد چلو"  کی تحریک شروع کردی جسکے دوران اب تک بیالیس افراد جاں بحق ہوچکے ہیں کشمیر میں بحران جاری ہے اور مقامی حکومت کی دوگانہ پالیسی پر مسلمان سخت برہم ہیں۔    

 

News ID 740471

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha