مہرخبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ منوچہر متکی نے ایران کے ایٹمی پروگرام سے متعلق ایک سمینار سے خطاب کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ ایران کی بزرگ قوم اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو ادا کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے قومی حقوق کی پاسداری کرتے ہوئے NPT معاہدے کی روشنی میں اپنا پر امن ایٹمی پروگرام جاری رکھےگی ۔ اور بین الاقوامی ادارے ایرانی عوام کو اس کے مسلّم حقوق سے محروم نہیں کرسکتے ۔ انھوں نے کہا کہ سکیورٹی کونسل کی تمام بازياں اب ختم ہوچکی ہیں اور اس نے اپنا رنگ کھو دیا ہے۔ متکی نے کہا کہ سکیورٹی کونسل کے پہلی قراردادیں بھی بین الاقوامی حقوق اور فنی اعتبار سے غیر معتبر تھیں کیونکہ ان قراردادوں کا اصلی رخ حقیقت پر مبنی نہیں بلکہ سیاست پر مبنی ہے لہذآ جو قراردادیں سیاسی اہداف کی خاطر منظور کی جاتی ہیں ان کا غیر معتبر ہونا بہت واضح ہے ۔ متکی نے کہا کہ اقوام متحدہ کا جوہری ادارہ ایران کے ایٹمی پروگرام کےبارے میں مثبت رپورٹ پیش کررہا ہے اور ایران کے ایٹمی پروگرام کے بارے میں تمام شکوک و شبہات کو دور کرنے اورایران اور ایٹمی ایجنسی کے درمیان باقی ماندہ مسائل کو حل کرنے پر اپنی مہر ثبت کررہا ہے اور سکیورٹی کونسل اس واضح حقیقت کے باوجود اس کو امریکی دباؤ میں آکر سیاسی مسئلہ بنارہی ہے۔ سکیورٹی کونسل کے اس اقدام کی وجہ سے اس کے بین الاقوامی کردار پر کئی سوالیہ نشان لگ گئے ہیں۔
آپ کا تبصرہ