مہرخبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ترکی کے وزیر اعظم رجب طیب اردوغان نے تہران ترک کرنے سے قبل ایران کے نائب صدر پرویز داؤودی کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران ترکی کے لئے بڑي اہمیت کا حامل ملک ہے اور دونوں ممالک کی باہمی دوستی ایرانیوں اور ترکوں کے دیرینہ اور تاریخی روابط پر مشتمل ہے ترکی کے وزير اعظم نے کہا کہ 1639 عیسوی میں قصر شیریں قرارداد منعقد ہوئی جس کی وجہ سے مشرق وسطی میں امن و ثبات برقرارہوا اور آج بھی دونوں ممالک کے باہمی روابط ایک دوسرے کے اندورنی معاملات میں عدم مداخلت کی بنیاد پراچھی اور مطلوب سطح پر ہیں اردوغان نے کہا کہ اقتصادی میدان میں تہران اور انقرہ کے روابط اس وقت 7 ارب ڈالر تک ہیں جن کو 10 ارب ڈالر کی سطح تک پہنچانا ہے اور دونوں ممالک باہمی روابط کو فروغ دینے کے سلسلے میں کسی محدودیت کے قائل نہیں ہیں ترکی کے وزیر اعظم نے کہا کہ میں نے اپنے دو روزہ دورے کے دوران علاقائی صورتحال پر بھی ایرانی رہنماؤں سے مذاکرات کئے ہیں کیونکہ مشرق وسطی میں موجودہ صورتحال تشویشناک ہے اور اس صورتحال سے نکلنے کے لئے کوئی نہ کوئی راستہ تلاش کرنا چاہیے انھوں نے کہا کہ ایران اور شام و ترکی مذاکرات کے ذریعہ اس سلسلے میں اپنا اہم نقش ایفا کرسکتے ہیں ترکی کے وزیر اعظم دو روزہ دورے کے بعد کل رات وطن واپس روانہ ہوگئے ہیں
ترکی کے وزیر اعظم رجب طیب اردوغان
حزب اللہ کو حکومت سے الگ نہیں ہونا چاہیے // ایران کے ایٹمی معاملے کا بہترین حل سفارتی ذرائع سے ہی ممکن ہے
ترکی کے وزیر اعظم رجب طیب اردوغان نے تاکید کی ہے کہ ایران ، ترکی اور شام باہمی مذاکرات کے ذریعہ علاقے کے امن و ثبات میں بنیادی کردار ادا کرسکتے ہیں
News ID 415933
آپ کا تبصرہ