مہرخبررساں ايجنسي نے ايسوشيٹڈ پريس كے حوالے سے نقل كا ہے كہ اقوام متحدہ ميں ايران كے نمائندے جواد ظريف نےاعلان كيا ہے كہ ايران كي ايٹمي سرگرمياں قانوني اور پرامن مقاصد كے لئے ہيں اور تہران سكيورٹي كونسل كي قرارداد پر توجہ نہيں كرےگا كيونكہ وہ ايران كے ايٹمي معاملے پر فيصلہ كرنے كي مجاز نہيں ہے ظريف نے كہا كہ خيال كيا جاتا ہے كہ البرادعي كي رپورٹ كے بعد ايران كے خلاف قرارداد منظور كروانے كے سلسلے ميں سكيورٹي كونسل كے اركان پر امريكہ كا دباؤ بڑھ جائے گا اس سے قبل اقوام متحدہ ميں امريكي سفير نے برادعي كي رپورٹ كو ايران كے بارے ميں منفي قرارديا تھا مبصرين كا خيال ہے كہ برادعي نے اپني رپورٹ ميں كہا ہے كہ ايران نے يورينيم كي افزودگي متوقف كرنے پر عمل نہيں كيا ہے ظريف نے كہا كہ اگر سكيورٹي كونسل كوئي ايسي قرارداد منظور كرے جو اسكي صلاحيت سے باہر ہے تو ايران اس كو قبول نہيں كرے گا كيونكہ ايران كا ايٹمي پروگرام كسي دوسرے ملك كے لئے كوئي خطرہ نہيں ہے
اقوام متحدہ ميں ايران كے نمائندے نے كہا كہ
ايران دھمكيوں اور رعب و دبدبہ كے سامنے تسليم نہيں ہوگا // سكيورٹي كونسل ايران كے ايٹمي معاملے پر تحقيق اور فيصلہ كرنے كي مجاز نہيں ہے
اقوام متحدہ ميں ايران كے نمائندے جواد ظريف نےاعلان كيا ہے كہ ايران كي ايٹمي سرگرمياں قانوني اور پرامن مقاصد كے لئے ہيں اور تہران سكيورٹي كونسل كي قرارداد پر توجہ نہيں كرےگا كيونكہ وہ ايران كے ايٹمي معاملے پر فيصلہ كرنے كي مجاز نہيں ہے
News ID 318155
آپ کا تبصرہ