مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے قدیمی شہر، شہرِری میں بچوں کو نماز کی تعلیم دینے کے قومی منصوبے "شہرِ نماز" کا آغاز ہو گیا ہے، جس کے تحت 400 سے زائد تربیت یافتہ اساتذہ نے افتتاحی تربیتی پروگرام میں شرکت کی۔
یہ تقریب حرم حضرت عبدالعظیم حسنیؑ کے شیخ صدوق ہال میں منعقد ہوئی، جس میں مختلف تعلیمی اور تربیتی اداروں کے اساتذہ نے بھرپور شرکت کی۔ اس منصوبے کا مقصد بچوں کو خوشگوار انداز میں نماز کی تعلیم دینا ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے منصوبے کے بانی اور قرآنی ادارہ "ریحانه النبیؑ" کے سربراہ استاد مهدی فاضلی مهرآبادی نے کہا کہ اگر بچوں کو نماز کی تعلیم خوشی اور مکالمے کے انداز میں دی جائے تو یہ محض ایک فرض نہیں بلکہ ایک خوشگوار تجربہ بن جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اساتذہ کو چار ماہ کے دوران شعر، کہانی اور کھیل کے ذریعے "دو رکعتی خوشگوار نماز" کی عملی تربیت دی جائے گی تاکہ وہ بچوں کو مؤثر انداز میں نماز سکھا سکیں۔
منصوبے کے تحت ابتدائی جماعتوں کے اسکولوں میں ہر ہفتے 15 منٹ نماز سے متعلق مکالمہ اور مشق کے لیے مختص کیے جائیں گے، جس کے اختتام پر شہرِری کے تمام اسکولوں میں "شہرِ نماز" کی عظیم الشان تقریب منعقد کی جائے گی۔
تقریب کے میزبان، استاد معتز آقائی، بین الاقوامی حافظِ قرآن اور دارالقرآن آستان حضرت عبدالعظیمؑ کے سربراہ، نے کہا کہ آستان مقدس، قرآنی اور تربیتی تعلیمات کے ذریعے نماز دوست نسل کی تربیت میں سرگرم ہے۔
"شہرِ نماز" کا آغاز شہری انتظامیہ کی حمایت اور دو ہزار کتابوں کی تقسیم کے ساتھ کیا گیا، جب کہ یہ منصوبہ وزارتِ ثقافت و ارشاد اسلامی کے مرکزِ قرآن و عترت اور وزارتِ تعلیم کے شعبہ قرآن، عترت و نماز کے تعاون سے ملک بھر میں جاری ہے۔
منصوبے کا مقصد دوسری جماعت کے بچوں میں نماز کی دلنشین روایت کو زندہ کرنا اور ایسے مؤمن و تخلیقی اساتذہ تیار کرنا ہے جو بچوں کو خوشگوار اور اثر انگیز انداز میں نماز کی خوبصورتی سے روشناس کرا سکیں۔
آپ کا تبصرہ