مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غزہ میں صہیونی فوج کی بربریت جاری ہے۔ طبی مراکز اور رہائشی مکانات پر حملوں کی وجہ سے بے گناہ عوام شہید ہورہے ہیں۔
صیہونی حکومت جنرلوں کے منصوبے کے تحت شمالی غزہ میں ایک بفرزون قائم کرنے اور فلسطینیوں کو نسلی صفایا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس مقصد کے تحت شمالی غزہ میں ہر ذی روح کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق صیہونی حکومت نے شمالی غزہ میں واحد فعال طبی مرکز کمال عدوان اسپتال اور اس کے آس پاس کے علاقے کو شدید بمباری کا نشانہ بنایا۔
اس وحشیانہ حملے کے نتیجے میں کمال عدوان اسپتال کے دو طبی عملے شہید ہو گئے، جبکہ مجموعی طور پر شہدا کی تعداد کم از کم 50 تک پہنچ گئی ہے۔
شمالی غزہ کے پناہ گزین کیمپوں میں بدترین حالات ہیں۔ صیہونی حکومت نے 6 اکتوبر سے اس علاقے کو مکمل محاصرے میں رکھا ہوا ہے اور امدادی سامان کی رسائی کو روک دیا ہے۔
آپ کا تبصرہ