مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے منگل کو شیراز کے شاہ چراغ حملے کے متعدد شہداء کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔
رہبر انقلاب نے شاہ چراغ حملے کے شہدا کے اہل خانہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے اس المناک واقعے نے دلوں کو سوگوار کیا تاہم یہ واقعہ ایران کی تاریخ میں ہمیشہ زندہ رہے گا اور بات پر زور دیا کہ اس خباثت کے پس پردہ ہاتھ یعنی داعش کو بنانے والے نفرت انگیز امریکی رسوا ہوئے۔ انہوں نے ثقافتی تنظیموں اور اداروں پر زور دیا کہ وہ دیگر تاریخی مسائل کی طرح اس واقعے پر بھی بھرپور توجہ دیں اور اسے آنے والی نسلوں تک پہنچائیں۔
آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے زائرین کے قتل کو دہشت گردی کی دیگر کارروائیوں سے مختلف اور دشمنوں کے لیے دوگنی رسوائی کا باعث قرار دیا اور کہا کہ قاتلوں کے علاوہ داعش کے اہم حامی اور بانی بھی اس جرم میں شریک ہیں۔ وہ اتنے جھوٹے، سیاہ دل، رسوا، منافق اور دوغلے ہیں کہ باتوں میں انسانی حقوق کا پرچم بلند کرتے ہیں لیکن عملی طور پر خطرناک دہشت گرد گروہ بناتے ہیں۔
انہوں نے ثقافتی اور میڈیا اداروں کو اس واقعے اور دیگر تاریخی مسائل کے حوالے سے فنی پروڈکشن کی سفارش کی اور مزید کہا کہ انقلاب اسلامی کے واقعات، تاریخ اور دشمنوں کے جرائم سے متعلق معاملات میں ہمارے اندر میڈیا اور تشہیر کے کام کے حوالے سے کمی ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہماری نوجوان نسل کو ماضی کے واقعات بشمول منافقین ﴿انقلاب دشمن عناصر اور ایم کے او تنظیم﴾ کے جرائم کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے زور دے کر کہا کہ ان حقائق کی تشریح کرنا فن، تبلیغ اور تصنیف کے شعبوں اور تمام ثقافتی اداروں کے کارکنان کے فرائض میں شامل ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال 26 اکتوبر کو داعش سے وابستہ ایک دہشت گرد نے مغرب کی نماز سے قبل ایران کے جنوبی صوبے فارس کے مرکز شیراز میں حضرت شاہ چراغ ﴿ع﴾ کے روضے پر حملہ کیا جس میں ایک خاتون اور دو بچوں سمیت کم از کم 15 زائرین شہید اور 40 دیگر زخمی ہوئے۔
آپ کا تبصرہ