21 مارچ، 2022، 2:19 PM

اسرائيلی ریاست جعلی اور ناجائز ریاست ہے/ اسرائيل بین الاقوامی اعتماد کھوچکا

اسرائيلی ریاست جعلی اور ناجائز ریاست ہے/ اسرائيل بین الاقوامی اعتماد کھوچکا

پاکستان کے ممتاز عالم دین اور قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ ساجد علی نقوی نے اسرائيلی ریاست کو جعلی اور ناجائز ریاست قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائيل نے بے رحمی کے ساتھ فلسطینیوں کا قتل عام کیا ہے اور اسرائيل بین الاقوامی اعتماد کھوچکا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق  پاکستان کے ممتاز عالم دین اور قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ ساجد علی نقوی نے اسرائيلی ریاست کو جعلی اور ناجائز ریاست قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائيل نے بے رحمی کے ساتھ فلسطینیوں کا قتل عام کیا ہے اور اسرائيل بین الاقوامی اعتماد کھوچکا ہے۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا کہ انبیاء (ع) کی مقدس سرزمین فلسطین سے اسکے اصل ورثاءکو بے دخل کرنے کے علاوہ ناجائز ریاست نے استعماری قوتوں کے ساتھ مل کر عورتوں، بچوں، اور بزرگ شہریوں کو تہہ تیغ کردیا ،آج کس منہ سے نیا دھوکہ دینا چاہتاہے؟قائد ملت جعفریہ پاکستان

قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ اسرائیلی ریاست جسکا وجود ناجائزہے، عالمی استعمار مسلسل اس ناجائز ریاست کی پشت پناہی کئے ہوئے ہے،صیہونیت نے انسانیت سوز مظالم کی تمام حدیں پار کردیں ، اقوام متحدہ جیسے عالمی ادارے کی بات بھی ماننے کو تیار نہیں، اب نئے انداز میں یہ دھوکے باز ریاست بین الاقوامی دنیا باالخصوص مسلم دنیا کو دھوکہ دینا چاہتی ہے ، جس نے انبیاءکی مقدس سرزمین سے اس کے اصل ورثا ءکو بے دخل کردیا اور اب ایک نئے انداز میں دنیا کو دھوکہ دینا چاہتی ہے مگر وہ بین الاقوامی اعتماد کھوچکی ہے ، دنیا اس دھوکہ بازی سے خبردار رہے ، اسرائیل کے حوالے سے عالمی دہرا معیار عالمی امن کےلئے سب سے بڑا خطرہ بنتا جارہاہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسرائیلی عہدیداروں کی جانب سے بین الاقوامی ایکسپو میں ان کے بیانات پراپنے رد عمل میں کیا جس میں اسرائیلی عہدیداروں نے نئی مساجد کی تعمیر اور حلال فوڈ کےساتھ معاہدہ ابراہیمی کا تذکرہ کرتے ہوئے مسلمانوں کو اسرائیل میں مدعو کیا۔ قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجدعلی نقوی نے کہاکہ اسرائیل کا وجود مشرق وسطیٰ میں ناجائز اور قابض و ظالم سے زیادہ کچھ نہیں، اب ایک نئے دھوکے اور عیاری کے انداز میں اس کے مصداق کہ ”نیاجال لائے پرانے شکاری “ نام نہاد معاہدہ ابراہیمی کے عنوان سے مسلم ممالک اور باالخصوص مسلم امہ کو دھوکہ دینا چاہتے ہیں کہ تل ابیب کے اطراف میں مساجد و حلال فوڈ کے انتظامات اور بیت المقدس میں نماز کی سہولیات بارے دھوکہ دینے کی کوشش کررہے ہیں اور کہتے ہیں دروازے کھول رہے ہیں مگر افسوس اس ناجائز ریاست نے پہلے انبیاءکی مقدس سرزمین پر بسنے والے اس کے حقیقی ورثا پر انہی کی زمین کو استعمار کی پشت پناہی سے تنگ کیا، انہیں شدید ذہنی و معاشرتی اور معاشی الجھنوں کا شکار کیا اور پھر ظلم کی تمام حدیں پار کرکے قبضہ کیا، مساجد سے لے کر گھروں تک مسمار کردیئے، مرد و خواتین سمیت بزرگ و بچوں تک پر بھی رحم نہ کیا ،بیت المقدس سے مسلمانوں کو بے دخل کردیا اور آج مظلوموں کے خون پر کھڑے ہوکر پھر ”پارسائی“ کے دعوے؟ یہ کھلا دھوکہ ہے بین الاقوامی دنیا اور سنجیدہ فکر حلقے کبھی بھی اس دھوکہ بازی میں نہیں آئینگے ، اسرائیل بین الاقوامی سطح پر اعتماد کھوچکا مگر نئے انداز میں دھوکہ دینا چاہتاہے جسے تمام باضمیر انسان نہ صرف ناکام بنائینگے بلکہ اسے آنے والے وقت میں مزید بے نقاب بھی کرینگے ، اس موقع پر انہوںنے اسرائیل کے حوالے سے بین الاقوامی دہرے معیار پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ عالمی طاقتوں کا دہرا معیار عالمی امن کےلئے سب سے بڑا خطرہ ہے۔

News ID 1910229

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha