مہر خبررساں ایجنسی نے ڈان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستانی حکومت کی طرف سے نئے ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم کے تقرر کا نوٹی فکیشن جاری کرنے میں تاخیر کے باعث اسلام آباد میں قیاس آرائیوں کا بازار گرم ہے۔ انٹر سروسز انٹیلی جنس " آئی ایس آئی" کے نئے ڈائریکٹر جنرل کے تقرر کا نوٹی فکیشن جاری ہونے میں تاخیر کے باعث پیدا ہونے والا ابہام جلد دور ہونے کا امکان ہے کیونکہ اس حوالے سے اعلیٰ سول و عسکری قیادت کا اجلاس فوری طور پر ہونے کی اُمید ہے۔
اطلاعات کے مطابق ان دنوں پاکستانی وزیر اعظم کا دفتر نئے ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم کے تقرر کا نوٹی فکیشن جاری کرنے میں تاخیر کے باعث شدید قیاس آرائیوں کی لپیٹ میں ہے۔ پاکستانی حکومت اس معاملے پر اب تک خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔
واضح رہے کہ 6 اکتوبر کو پاک فوج میں اعلیٰ سطح پر تبادلوں اور تقرریاں کی گئی تھیں، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو کور کمانڈر پشاور جب کہ لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم کو ڈی جی آئی ایس آئی مقرر کیا گیاتھا۔
کئی روز بعد بھی ڈی جی آئی ایس آئی کا نوٹی فکیشن جاری نہیں ہوسکا تھا، جس کے بعد یہ تاثر پیدا ہورہا ہےکہ وزیر اعظم عمران خان لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو ہی ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے پر برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔
ایکسپریس کے مطابق گزشتہ روز وفاقی وزرا نے اعلی عسکری حکام سے ملاقات کی، جس میں موجودہ صورتحال پر غور کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے ڈی جی آئی ایس آئی جنرل ندیم احمد انجم ہی ہوں گے، وہ آئندہ ہفتے اپنی ذمہ داریاں سنبھال لیں گے، نئے ڈی جی آئی ایس آئی کا نوٹی فکیشن کل تک جاری کردیا جائے گا۔
آپ کا تبصرہ