مہر خبررساں ایجنسی نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں نماز جمعہ کے وقت دو مساجد پر حملہ کرکے 51 نمازیوں کو شہید کرنے والے ملزم برینٹن ٹیرینٹ پر دہشت گردی ایکٹ کے تحت دفعات عائد کردی گئی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق کرائسٹ چرچ مساجد پر حملہ کر کے 51 نمازیوں کو شہید اور 40 سے زائد کو زخمی کرنے والے سفید فام انتہا پسند آسٹریلوی شہری برینٹن ٹیرینٹ پر دہشت گردی ایکٹ کے تحت دفعات عائد کردی گئی ہیں۔ نیوزی لینڈ میں پہلی مرتبہ کسی ملزم پر دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ چلے گا۔ نیوزی لینڈ پولیس نے مساجد حملے میں شہید ہونے والے افراد کے لواحقین کے سامنے اس بات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ برینٹن ٹیرینٹ پر دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمے کی سماعت اب جون میں ہوگئی اور یہ سماعت دہشت گردی ایکٹ کے تحت ہوگی جب کہ ملزم کو 50 قتل اور 40 اقدام قتل کے مقدمات کا سامنا بھی ہوگا۔ واضح رہے کہ 28 سالہ آسٹریلوی شہری برینٹن ٹیرینٹ نے 15 مارچ کو کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں گھس کر خود کار اسلحے سے اندھا دھند فائرنگ کی تھی اور حملے کی کارروائی کو اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر براہ راست نشر کیا تھا۔

نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں نماز جمعہ کے وقت دو مساجد پر حملہ کرکے 51 نمازیوں کو شہید کرنے والے ملزم برینٹن ٹیرینٹ پر دہشت گردی ایکٹ کے تحت دفعات عائد کردی گئی ہیں۔
News Code 1890709
آپ کا تبصرہ