21 فروری، 2019، 9:52 PM

پاکستان میں سعودی عرب کے مال و زر اور پیسے کا نفوذ/ پاکستانی سرزمین سے ہمسایہ ممالک پر دہشت گردانہ حملے

پاکستان میں سعودی عرب کے مال و زر اور پیسے کا نفوذ/ پاکستانی سرزمین سے ہمسایہ ممالک پر دہشت گردانہ حملے

اسلامی جمہوریہ ایران کی سپاہ قدس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی نے پاکستان میں سعودی عرب کے مال و زر کے نفوذ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی حکومت کو اپنی سرزمین سے ہمسایہ ممالک پر دہشت گردانہ حملوں کی روک تھام کرنی چاہیے ہم اپنے عزیزوں کا دہشت گردوں سے ضرور انتقام لیں گے چاہے وہ کسی بھی جگہ ہوں۔

مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی سپاہ قدس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی نے بابل میں شہداء کی یاد میں منعقد تقریب سے خطاب میں  پاکستان میں سعودی عرب کے مال و زر کے نفوذ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی حکومت کو اپنی سرزمین سے ہمسایہ ممالک پر دہشت گردانہ حملوں کی روک تھام کرنی چاہیے ہم اپنے عزیزوں کا دہشت گردوں سے ضرور انتقام لیں گے چاہے وہ کسی بھی جگہ ہوں۔

جنرل قاسم سلیمانی نے پاکستانی حکومت سے سوال کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی حکومت کہاں جارہی ہے ہندوستان اور افغانستان اپنے ممالک میں جاری دہشت گردی کا ذمہ دار پاکستان کو قراردے رہے ہیں ، کیا اب ایران کی نوبت پہنچ گئي ہے۔؟ہم سمجھتے تھے کہ پاکستان ایران کو اپنا گہرا اسٹراٹیجک جانتا ہے اور ہم نے پاکستانی حکام کے ساتھ تمام ملاقاتوں میں اس بات پر زوردیا  کہ ایران خطے میں پاکستان کے کردار کی حمایت کرتا ہے۔

جنرل قاسم سلیمانی نے کہا کہ پاکستان ایک ایٹمی ملک ہے کیا پاکستان 200 سے 300 افراد پر مشتمل دہشت گرد گروہ کو نابود نہیں کرسکتا؟ آج پاکستان کے اندر ایران کے خلاف دہشت گرد گروہ تشکیل دیا گیا ہے اور پاکستانی حکام ہمیں صرف تعزیت پیش کرتے ہیں۔

جنرل قاسم سلیمانی نے پاکستان کے عزیز و شریف عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو توڑنے کے لئے سعودی عرب نے بڑی مقدار میں مال و زر لگایا ہے پاکستان میں سعودی عرب کے مال و زر اور پیسے کا کافی نفوذ ہے جس کا مقصد پاکستان کی تباہی اور بربادی  ہے۔ سعودی عرب کے پیسے سے پاکستان کے شریف عوام کو کوئی فائدہ نہیں پہنچےگا۔ انھوں نے کہا کہ ہم دہشت گردوں سے اپنے سرحدی محافظوں کی شہادت کا ضرور انتقام لیں گے چاہے وہ کسی بھی جگہ ہوں۔

News ID 1888282

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha