مہر خبررساں ایجنسی نے ایکس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے شہر کوئٹہ میں کلی اسماعیل کے علاقے میں کم سن بچی طیبہ کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا قتل کرنے کے الزام میں اس کے اپنے بھائی کو گرفتار کرلیا گیا جس نے اقبال جرم کرلیا۔ اطلاعات کے مطابق کوئٹہ کے علاقے کلی اسماعیل میں اتوار کو 13 سالہ طیبہ کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد بے رحمی کے ساتھ قتل کردیا گیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ معصوم طیبہ کو اس کے اپنے ہی بھائی نے زیادتی کرکے قتل کیا جس نے اپنے اس گھناؤنے جرم کا اعتراف بھی کرلیا ہے۔ پولیس کے مطابق ملزم کامران کے موبائل ریکارڈ سےحاصل کی جانے والی گفتگو کے بعد اسے گرفتار کیا گیا، جب کہ ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ کا کہنا ہے کہ معاملے کی تحقیقات کے لیے خصوصی تحقیقاتی ٹیم بھی بنائی جائے گی۔ گزشتہ روز کوئٹہ کے علاقے کلی اسماعیل میں 13 سالہ بچی نیم بے ہوشی کی حالت میں کچرے کے ڈھیر سے ملی تھی، امدادی ادارے نے بچی کو فوراً سول اسپتال کوئٹہ منتقل کیا تھا تاہم بچی اسپتال پہنچتے ہی جاں بحق ہوگئی تھی۔ اس سے قبل پاکستان کے صوبہ پنجاب میں قصور کے علاقہ میں 8 سالہ بچی زینب کو جنسی زیادتی کے بعد بہیمانہ طور پر قتل کردیا گيا تھا۔ واضح رہے کہ پاکستان میں ننھی بچیوں کے ساتھ زیادتی اور قتل کے کئی واقعات منظرعام پر آچکے ہیں۔ گزشتہ روز مردان کے نواحی علاقے خرکی میں تیسری جماعت کی بچی کے ساتھ اسکول سے گھر آتے وقت زیادتی کا واقعہ پیش آیا تھا، جب کہ اس سے قبل مردان میں ہی ننھی عاصمہ کو بھی زیادتی کا نشانہ بناکر قتل کردیا گیا تھا۔
پاکستان کے شہر کوئٹہ میں کلی اسماعیل کے علاقے میں کم سن بچی طیبہ کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا قتل کرنے کے الزام میں اس کے اپنے بھائی کو گرفتار کرلیا گیا جس نے اقبال جرم کرلیا۔
News ID 1878362
آپ کا تبصرہ