مہر خبررساں ایجنسی نے ایکسپریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستانی حکومت نے سپریم کورٹ کی طرف سے تشکیل شدہ تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے اسے ردی کی ٹوکری میں دالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق اسلام آباد میں حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی وترقی احسن اقبال نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ دھرنا نمبر 3 ہے اور ہم اس رپورٹ کو ردی قرار دے کر مسترد کرتے ہیں، مسلم لیگ (ن) کے رہنما بیرسٹر ظفراللہ کا کہنا تھا کہ یہ جے آئی ٹی نہیں بلکہ پی ٹی آئی رپورٹ ہے اور سیاسی الزامات کو رپورٹ کی شکل میں پیش کیا گیا جب کہ جے آئی ٹی کے 4 ارکان قانونی معاملات کی سمجھ نہیں رکھتے۔ اس سے قبل پاکستانی سپریم کورٹ کی طرف سے پانامہ کیس کے سلسلے میں تشکیل پانے والی تحقیقاتی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں شریف خاندان کی آمدن اور طرز رہائش میں تضاد اور ان کی فراہم کردہ اطلاعات پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پانامہ کیس کو نیب آرڈیننس کے تحت ریفر کیا جائے کیوں کہ نیب آرڈیننس سیکشن 9 اے وی کےتحت یہ کرپشن اور بدعنوانی کے زمرے میں آتا ہے۔ بعض ذرائع ابلاغ پاکستانی حکومت کے اس رویہ کو پاسکتانی عدالت کی صریح توہین قراردے رہے ہیں۔
پاکستانی حکومت نے سپریم کورٹ کی طرف سے تشکیل شدہ تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے اسے ردی کی ٹوکری میں دالنے کا فیصلہ کیا ہے۔
News ID 1873784
آپ کا تبصرہ