30 جون، 2017، 6:47 PM

پارا چنار کے شیعہ قبائلی عمائدین نے دھرنا ختم کر دیا

پارا چنار کے شیعہ قبائلی عمائدین نے دھرنا ختم کر دیا

پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی کوششوں سے پارا چنار کے قبائلی شیعہ عمائدین نے گزشتہ جمعہ سے جاری دھرنا ختم کر دیا آرمی چیف نے شیعوں کے مطالبات منظور کرتے ہوئے ان پر فوری عملدرآمد ہونے کا حکم دیدیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنیس نے ڈیلی پاکستان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی کوششوں سے پارا چنار کے قبائلی شیعہ عمائدین نے گزشتہ جمعہ سے جاری دھرنا ختم کر دیا آرمی چیف نے شیعوں کے مطالبات منظور کرتے ہوئے ان پر فوری عملدرآمد ہونے کا حکم دیدیا ہے۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پارہ چنار کا دورہ کیا جہاں انہوں نے شیعہ قبائلی عمائدین سے ملاقات کی، اس موقع پر مقامی قبائلی عمائدین نے دھرنا ختم کرنے سے متعلق اپنے مطالبات بھی پیش کیے جس پر آرمی چیف نے علاقے کی سیکیورٹی سے متعلق مطالبات پر فوری طور پر عمل کرنے کا حکم دیا جس کے بعد قبائلی عمائدین نے دھرنا ختم کر دیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنر ل آصف غفور نے کہا ہے کہ پاکستان کی سکیورٹی اور عوام ہمارے لیے برابر ہیں۔ دہشتگردی کو اکٹھے ہو کر شکست دیں گے ۔ قبائلی عمائدین نے پاک فوج اور اس  کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ آرمی چیف نے پارا چنار میں اضافے دستوں کی تعیناتی اور سیف سٹی منصوبے کے قیام کا اعلان کر دیا ۔ پاکستانی فوج کے سربراہ نے کرنل عمر کو بھی عہدے سے برطرف کردیا ہے۔ میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ پارا چنار کو سیف سٹی بنانے کیلئے پاک فوج کے تازہ دم دستے پہنچ رہے ہیں ۔ آرمی چیف نے اضافی دستے اور سیف سٹی منصوبے کے قیام کا اعلان کر دیا ہے جبکہ پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کا عمل بھی شروع کر دیا گیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ افغان سرحد پر2مرحلوں میں باڑ لگائی جائے گی ، پہلے مرحلے میں حساس سرحدی مقامات پرباڑ لگائی جائے گی جبکہ دوسرے مرحلے میں باقی ماندہ سرحد پر باڑ لگانے کا عمل شروع ہو گا ۔
انہوں نے کہا کہ آرمی چیف سے ملاقات میں قبائلی عمائدین نے کہا ہے کہ ہم صرف پاکستانی اور مسلمان ہیں اور ہمار ا خون ملک کیلئے ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے پارا چنار کے بازار میں عین اس وقت یکے بعد دیگرے دو دھماکے ہوئے تھے جب لوگوں کی بڑی تعداد یوم قدس کی ریلی میں شریک تھے جس میں 75 افراد جاں بحق اور100 کے قریب زخمی ہوئے تھے جس کے بعد متاثرین اور مقامی عمائدین نے اپنے مطالبات کے حق میں دھرنا دے دیا تھا۔

News ID 1873548

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha