مہر خبررساں ایجنسی نے ڈان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر کریم خواجہ نے عرب تنازعہ میں پاکستان کے کردارکو مشکوک اور غیر مطمئن قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے سابق فوجی سربراہ کو نام نہاد اسلامی فوجی اتحاد سے استعفی دیکر وطن واپس آجانا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان لفظی طور پر غیر جانبدار رہنے کی بات کررہا ہے لیکن عملی طور پر پاکستان کا سعودی عرب کی طرف جھکاؤ ہے اور سعودی عرب اب تک ہزاروں پاکستانیوں کو یمن کے خلاف استعمال کرچکا جبکہ پاکستان کو خطے میں سعودی عرب اور امریکی پالیسیوں کا حصہ نہیں بننا چاہیے ۔کریم خواجہ نے کہا کہ خلیجی بحران میں پاکستان کے کردار سے مطمئن نہیں۔ ادھر پاکستان کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے سینیٹ کی خارجہ امور کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان سعودی قطر تنازع میں غیرجانبدار رہنے کی پالیسی پر کاربند ہے۔ تحریک انصاف کے سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ راحیل شریف کو واپس بلانے سے پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات خراب ہوں گے، پچاس فیصد زرمبادلہ خلیجی ممالک سے آتا ہے، پاکستان اتنے بڑے نقصان کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ لہذا پاکستان سعودی عرب کی پالیسی کے مطابق چلنے پر مجبور ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر کریم خواجہ نے عرب تنازعہ میں پاکستان کے کردارکو مشکوک اور غیر مطمئن قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے سابق فوجی سربراہ کو نام نہاد اسلامی فوجی اتحاد سے استعفی دیکر وطن واپس آجانا چاہیے۔
News ID 1873359
آپ کا تبصرہ