26 مئی، 2017، 12:45 AM

سعودی عرب کی سربراہی میں نیا فوجی اتحاد کامیاب نہیں ہوگا

سعودی عرب کی سربراہی میں نیا فوجی اتحاد کامیاب نہیں ہوگا

پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئي ایس آئی کے سابق سربراہ اورغیر سرکاری ادارے سینٹر فارگلوبل سٹرٹیجک سٹیڈیز کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل(ر) ظہیر الاسلام نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی سرپرستی میں بعض اسلامی ممالک کا نیا فوجی اتحاد کامیاب نہیں ہوگا پاکستان کے ایران کے ساتھ تاریخی ، سیاسی اور مذہبی تعلقات ہیں جنھیں نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے جنگ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئي ایس آئی کے سابق سربراہ اورغیر سرکاری ادارے سینٹر فارگلوبل اسٹرٹیجک سٹیڈیز کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل(ر) ظہیر الاسلام نے اسلام آباد میں پاکستان کے ایران اورخلیج فارس کے عرب  ملکوں کے ساتھ تعلقات اورعلاقائی چیلنجز کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب میں کہا ہے کہ سعودی عرب کی سرپرستی میں بعض اسلامی ممالک کا نیا فوجی اتحاد کامیاب نہیں ہوگا پاکستان کے ایران کے ساتھ تاریخی ، سیاسی اور مذہبی تعلقات ہیں جنھیں نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نےکہاکہ ایران اورخلیجی ریاستوں کے ساتھ پاکستان کے بے مثال گہرے تعلقات ہیں،اس لئے ان تعلقات میں وسعت پیدا کی جائے۔ اس سمینار میں سفارتکاروں،سکالرز،کارپوریٹ سربراہوں،سینئر عسکری و سول حکام نے شرکت کی۔سابق سفیر خالد محمود،خالد عزیز بابر، سابق سپیشل سیکرٹری خارجہ لیفٹیننٹ جنرل(ر) خالد نعیم لودھی، عامر ہاشمی ایڈ وائزر نسٹ، میجر جنرل(ر)   سید خالد عامر جعفری اورسابق سفیر امجد عباسی نے بھی خطاب کیا۔ میجر جنرل (ر) سید خالد عامر جعفری نے کہاکہ پاکستان کے ایران اورخلیجی ملکوں کے ساتھ بہت اچھے تعلقات ہیں،ایران پہلا ملک تھاجس نے1947 میں سب سے پہلے پاکستان کو تسلیم کیا تھا،پاکستان اور ایران سٹرٹیجک شراکت کار بھی ہیں اور مشکل وقت میں ایران نے فوجی امداد بھی دی،اسی طرح خلیجی ریا ستو ں کے ساتھ ہمارے گہرے مذہبی اور برادرانہ تعلقات ہیں اور بڑی تعداد میں پاکستانی خلیجی ملکوں کی ترقی میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔ پاکستانی ذرائع کے مطابق ایران ایک اہم اسلامی ملک ہے جس کے بغیر سعودی عرب کا دہشت گردی کے خلاف اتحاد ناقص اور ناتمام ہے  بعض پاکستانی ذرائع کے مطابق سعودی عرب کا فوجی اتحاد در حقیقت اسرائيل کی حمایت اور ایران کے خلاف تشکیل دیا گيا ہے اور امریکی صدر ٹرمپ نے بھی اس اتحاد کی سرپرستی کرکے اس امر کی طرف اشارہ کیا ہے امریکی صدر نے اسرائيل کے دورے کے دوران واضح طور پر کہا ہے کہ میں نے عرب حکمرانوں کو اسرائيل کے ساتھ جوڑ دیا ہے اور اب وہ بیت المقدس اور فلسطین کے بجائے اسرائيلی اہداف کے لئے کام اور سرمایہ فراہم کریں گے جبکہ اس سے قبل بھی وہ محدود پیمانے پر مالی امداد فراہم کرتے رہے ہیں۔

News ID 1872746

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha