مہر خبررساں ایجنسی نے ایکس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان یپلزپارٹی کے رہنما اعتزازاحسن نے نیوز لیکس کے معاملے پرپاکستانی فوج کے رابطہ عامہ " آئی ایس پی آر" کے ڈائریکٹر جنرل سے استعفے کا مطالبہ کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما اور سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن نے نیوز لیکس کے معاملے پر حکومت اور فوج کے درمیان معاملات طے پانے اور آئی ایس پی آر کی جانب سے ٹوئٹ واپس لینے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت مریم نوازکوبچانےمیں کامیاب ہوگئی، حکومت کے نوٹی فکیشن میں کوئی خاص فرق نہیں اور اس میں بھی ان ہی 5 لوگوں کا ذکر ہے جن میں سے 3 کو قربانی کا بکرا بنایا گیا۔ انہوں نے ٹوئٹ واپس لینے پر ڈی جی آئی ایس پی آر سے استعفے کا مطالبہ کیا ہے۔واضح رہے نیوز لیکس کے معاملے پر حکومت اور فوج میں تمام معاملات طے پانے کے بعد ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ہماری پریس ریلیز کوبنیاد بنا کرفوج اورحکومت کو آمنےسامنے کھڑا کردیا گیا جب کہ آئی ایس پی آر نے نیوز لیکس کے معاملے پر 29 اپریل کی ٹوئٹ بھی واپس لے لی ہے۔ پاکستانی ذرائع کے مطابق ڈان لیکس کا معاملہ پاکستانی فوج اور حکومت کا معاملہ نہیں بلکہ پاکستانی قوم کام عاملہ ہے۔
پاکستان یپلزپارٹی کے رہنما اعتزازاحسن نے نیوز لیکس کے معاملے پرپاکستانی فوج کے رابطہ عامہ " آئی ایس پی آر" کے ڈائریکٹر جنرل سے استعفے کا مطالبہ کیا ہے۔
News ID 1872397
آپ کا تبصرہ