9 مارچ، 2017، 10:32 PM

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نئے حکم نامے کو بھی چیلنج کردیا گیا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نئے حکم نامے کو بھی چیلنج کردیا گیا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے گزشتہ دنوں جاری کیے جانے والے سفری پابندیوں سے متعلق نئے حکم نامے کو بھی امریکی وفاقی عدالت میں چیلنج کردیا گیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس  کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ نئے حکم نامے کو بھی وفاقی عدالت میں چیلنج کردیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق امریکی ریاست ہوائی نے ڈونلڈ ٹرمپ کے نئے انتظامی حکم کو ہونولولو کی وفاقی عدالت میں چیلنج کردیا۔ ہوائی ڈونلڈ ٹرمپ کے نئے انتظامی حکم نامے کو عدالت میں چیلنج کرنے والی پہلی امریکی ریاست بن گئی ہے اور اس نے ٹرمپ کے پہلے صدارتی آرڈر کو بھی چیلنج کیا تھا۔ ہوائی کی جانب سے دائر کی جانے والے درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے سفری پابندیوں سے متعلق نئے حکم نامے سے ریاست کی مسلم آبادی، سیاحت اور غیر ملکی طلبا کو نقصان پہنچے گا۔واضح رہے کہ گزشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسلم اکثریتی ممالک کے شہریوں پر سفری پابندیاں عائد کرنے سے متعلق ترمیم شدہ انتظامی حکم نامہ جاری کیا تھا جس کا اطلاق 16 مارچ سے ہونا ہے۔ وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ نئے صدارتی حکم نامے کے مطابق عراق کے شہریوں پر امریکا کا سفر کرنے پر کوئی پابندی نہیں ہوگی جبکہ گرین کارڈ ہولڈرز اور پہلے سے قانونی ویزہ رکھنے والے بھی اس پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے۔

 نئے ایگزیکٹو آرڈر کے مطابق شام، ایران، لیبیا، صومالیہ، یمن اور سوڈان سے تعلق رکھنے والے شہریوں کے امریکہ میں داخلے پر 90 دن کی پابندی برقرار رہے گی اور انہیں اس عرصے کے دوران امریکی ویزے جاری نہیں کیے جائیں گے۔

اب اس انتظامی حکم کو ہوائی کی جانب سے وفاقی عدالت میں چیلنج کردیا گیا ہے اور ہوائی کے اٹارنی جنرل ڈوگلس چن کا کہنا ہے کہ ہوائی اس معاملے پر ہمیشہ سے ہی متحرک رہا ہے اور اپنی تاریخ اور آئین میں ہمیشہ امتیازی سلوک کی مخالفت کی ہے۔

News ID 1870975

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha