مہر خبررساں ایجنسی نے جنگ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کی قومی اسمبلی کے اجلاس میں تحریک انصاف اور حکمراں جماعت مسلم لیگ نون کے ارکان کے درمیان شدید ہنگامہ آرائی ہوئی ہے ہنگامہ آرائی کے دوران فریقین نے ایکدوسرے پر مکوں اور گھونسوں کا خوب استعمال کیا۔ قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت جاری تھا جس میں تحریک انصاف کے وائس چیرمین شاہ محمود قریشی نے وزیراعظم کے خلاف تحریک استحقاق پر بات کی، شاہ محمود کی تقریر کے دوران پی ٹی آئی ارکان نے حکومت کے خلاف نعرے بازی شروع کردی اور اس دوران شاہ محمود نے بھی وزیراعظم کے خلاف نعرے لگوادیئے۔" گلی گلی میں شور ہے نواز شریف چور ہے"
پی ٹی آئی ارکان کی وزیراعظم کے خلاف نعرے بازی پر حزب اقتدار کے ارکان نے بھی رد عمل ظاہر کیا۔ اور چیرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ جس کےبعد ایوان میں شدید ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی، اس دوران حکومتی رکن اور وزیرپیٹرولیم شاہد خاقان عباسی اپوزیشن بینچوں کی طرف آئے تو تحریک انصاف کے شہریار آفریدی اور مراد سعید ان پر جھپٹ پڑے اور تینوں اراکین کے درمیان نہ صرف ہاتھا پائی ہوئی بلکہ ایک دوسرے کے دست و گریباں بھی ہوگئے۔ شاہد خاقان، مراد سعید اور شہریار آفریدی کے درمیان ہاتھا پائی روکنے کے لیے بعض حکومتی اور اپوزیشن ارکان آگے آئے تو اپوزیشن کی طرف سے حکومتی ارکان کو دھکے دیئے گئے اور اس دوران دونوں جانب سے ایک دوسرے پرمکوں کی بارش کردی گئی، اراکین کے درمیان دھینگا مشتی دیکھ کر پیپلزپارٹی کے بعض ارکان بیچ بچاؤ کے لیے آئے لیکن ان کی کوشش بھی ناکام ہوگئی جب کہ اسمبلی میں موجود سیکیورٹی اہلکاروں نے بھی اراکین کے درمیان بیچ بچاؤ کی کوششیں کیں۔ اسپیکر نے 15 منٹ تک اسمبلی کی کارروائی روک دی ۔
ایوان سے باہر آنے کے بعد شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم نے متفقہ اپوزیشن کا موقف پیش کیا، آج گلی گلی اوربازار میں جو تقاضہ ہورہا ہے ہم نے وہ بات کی لیکن اس دوران (ن) لیگ کے اراکین نے ہماری خواتین اراکین کو بیہودہ اشارے کیے، ہماری بات کے دوران حکومتی وزرا نے حملہ کردیا، شاہد خاقان عباسی آئے اور پھر ناخوشگوار واقعہ پیش آیا۔
آپ کا تبصرہ