مہر خبررساں ایجنسی نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسیف نے کہاہے کہ یورپ میں موجود قریب 23 ہزار مہاجر اور تارکین وطن بچوں کے لیے شدید سردی ایک خطرہ ہے۔ اطلاعات کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ یورپ بھر میں درجہءحرارت نقطہءانجماد سے کئی درجے نیچے ہے اور ایسے میں مختلف مہاجر کیمپوں میں موجود بچوں کو سانس اور گلے کی بیماریوں اور انفیکشنز کے خطرات لاحق ہیں۔ یونیسیف کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ شدید سرد موسم اور مغربی، مشرقی اور جنوبی یورپ میں طوفانی ہواؤں میں فوری کمی کے آثار دکھائی نہیں دیتے۔ایسے میں مہاجر اور تارکین وطن بچے سانس اور دیگر بیماریوں کے شکار ہونے کے خطرات سے دوچار ہیں۔گزشتہ کچھ روز میں یورپ بھر میں موسمِ سرما سے جڑی ہلاکتوں کی تعداد 60 سے تجاوز کر چکی ہے، جن میں زیادہ تر بےگھر افراد اور مہاجرین تھے۔ یونان میں اس وقت قریب ساٹھ ہزار مہاجرین موجود ہیں، جن میں زیادہ تر شامی باشندے ہیں۔ ذرائع کے مطابق سعودی عرب کے منحوس بادشاہ نے امریکہ کے ساتھ ملکر اسلامی ممالک میں دہشت گردی کو فروغ دیا جس کے نتیجے میں شام، عراق ، یمن اور دیگر ممالک سے لاکھوں مسلمان بے گھر ہو گئے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسیف نے کہاہے کہ یورپ میں موجود قریب 23 ہزار مہاجر اور تارکین وطن بچوں کے لیے شدید سردی ایک خطرہ ہے۔
News ID 1869900
آپ کا تبصرہ