28 ستمبر، 2016، 12:50 PM

سعودی عرب میں خواتین کی آزادی کی تحریک کا آغاز

سعودی عرب میں خواتین کی آزادی کی تحریک کا آغاز

سعودی عرب میں مرد سرپرستی کا نظام ختم کرنے اور خواتین کو مکمل آزادی دلانے کی تحریک شروع ہوگئی ہےاور اس حوالے سے ایک پٹیشن شروع کی گئی جس پر اب تک ہزاروں سعودی شہری دستخط کرچکے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب میں مرد سرپرستی کا نظام ختم کرنے اور خواتین کو مکمل آزادی دلانے کی  تحریک شروع  ہوگئی  ہےاور اس حوالے سے ایک پٹیشن شروع کی گئی جس پر اب تک ہزاروں سعودی شہری دستخط کرچکے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق پٹیشن میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ خواتین کو بھی مردوں کی طرح تمام شہری حقوق فراہم کیے جائیں اور ایک عمر طے کی جائے جب عورت کو بالغ اور اپنے اعمال کا ذمہ دار خود سمجھا جائے۔خواتین کے حقوق کے لیے مہم چلانے والی عزیزہ الیوسف یونیورسٹی کی ریٹائرڈ پروفیسر ہیں جو اب تک پٹیشن پر 14 ہزار 700 افراد کے دستخط کرانے میں کامیاب ہوچکی ہیں تاہم وہ شاہی عدالت میں یہ پٹیشن جمع نہ کراسکیں اور اب ای میل کے ذریعے بطور درخواست اسے بھیجیں گی۔واضح رہے کہ سعودی عرب میں خواتین کے حوالے سے دنیا میں سخت ترین قوانین نافذ ہیں اور یہ دنیا کا واحد ملک ہے جہاں خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت نہیں۔

News ID 1867231

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha